Bharat Express

Indian economy

اپنے تازہ اعداد و شمار کے مطابق موڈیز ریٹنگس (Moody's Ratings)نے منگل کو کہا کہ اس مالی سال میں ہندوستان کی 6.5 فیصد شرح نمو، ترقی یافتہ اور ابھرتے ہوئے جی-20 ممالک میں سب سے زیادہ رہے گی۔

ڈوئچے بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق تیز رفتار مالیاتی نظام، صاف توانائی کی منتقلی اور ڈیجیٹل انقلاب کے ٹرپل انجنوں سے چلنے والی ہندوستانی معیشت 2030 تک $7 ٹریلین کی معیشت بننے کے راستے پر ہے۔

یہ پروجیکٹس دو سے تین سالوں میں مکمل ہوتے ہیں اور مراعات کے دعوے عام طور پر پیداوار کے پہلے سال کے بعد جمع کرائے جاتے ہیں۔ لہٰذا، زیادہ تر پروجیکٹس عمل درآمد کے مرحلے میں ہیں اور مقررہ وقت پر مراعات کے دعوے دائر کریں گے۔

ایک وسیع اتفاق رائے ہے کہ بھارت صحیح راستے پر ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ تقریباً ہر مالیاتی ادارہ اور ریٹنگ ایجنسی بھارت کے بارے میں پرامید ہے، ایسے وقت میں جب مغرب میں تنازعات جاری ہیں۔

اطلاعات کے مطابق مہا کمبھ کے دوران عقیدت مندوں نے بینکوں سے کافی رقم نکالی۔ اس سے ملکی معیشت کو بڑا فروغ ملا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بینکوں سے نکالے گئے ایک لاکھ کروڑ روپے ابھی تک بینکوں میں واپس نہیں آئے ہیں۔

کمار راجگوپالن نے کہا کہ ہندوستان کے صوابدیدی اخراجات ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں، جو کہ بڑھتی ہوئی آمدنی، ڈیجیٹل اپنانے، اور صارفین کی ترجیحات کو تبدیل کرنے سے ہوا ہے۔

پونم گپتا، ڈائریکٹر جنرل، این سی اے ای آر نے کہا۔ افراط زر میں اعتدال (ہیڈ لائن افراط زر 4.3 فیصد) نے پالیسی کی مزید جگہ کھول دی ہے۔

شیخ تمیم بن حمد الثانی نے منگل کے روز کہا، "جیسا کہ ہم نے تمام شعبوں میں ہندوستان کی قابل ذکر ترقی کا مشاہدہ کیا، ہمیں یقین ہے کہ آنے والی دہائیوں میں ہندوستانی معیشت ترقی کرتی رہے گی۔"

ورلڈ اکنامک فورم کے مطابق 20 جنوری سے شروع ہونے والے پانچ روزہ اجلاس میں ترقی کو دوبارہ شروع کرنے، نئی ٹیکنالوجی کے استعمال اور سماجی اور اقتصادی لچک کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر غور کیا جائے گا۔

سی آئی آئی نے نجی شعبے کی سرمایہ کاری، روزگار، اور اجرت کے رجحانات میں اضافے کا جائزہ لینے کے لیے ایک صنعتی سروے شروع کیا۔ روزگار کی فراہمی نے پالیسی مباحثوں میں مرکزی حیثیت حاصل کی ہے۔،