Lok Sabha Election 2024: لوک سبھا الیکشن سے پہلے جن لوگوں نے آخری وقت میں پارٹی تبدیل کی تھی، ان کے لئے یہ الیکشن بری خبرلے کرآیا۔ پارٹی بدلنے والے بیشتر لیڈران کو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پارٹی بدلنے والوں میں سب سے بڑا الٹ پھیر امبیڈکر نگر میں دیکھنے کو ملا۔ الیکشن سے عین قبل رکن پارلیمنٹ رتیش پانڈے بی ایس پی چھوڑ کرنبی جے پی میں چلے گئے، لیکن سماجوادی پارٹی کے امیدوار لال جی ورما سے 1.37 لاکھ ووٹوں کے بڑے فرق سے ہارگئے۔
بی ایس پی سے کانگریس میں آئے دانش علی نے سیٹ گنوائی
بی ایس پی سے کانگریس میں آئے دانش علی بھی اپنی سیٹ گنوانے والے رکن پارلیمنٹ رہے۔ دانش علی امروہہ سیٹ پر28670 ووٹ سے ہارکا سامنا کرنا پڑا۔ بی جے پی امیدوار کنور سنگھ تنور نے 476506 ووٹ حاصل کرکے دانش علی کو ہرادیا۔ اور پچھلی ہارکا بدلہ بھی لے لیا۔ 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں کنوردانش علی بی ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے تھے اورکامیابی حاصل کی تھی۔ اس وقت بی ایس پی کا سماجوادی پارٹی سے الائنس تھا، لیکن 2024 کے الیکشن سے پہلے مایاوتی نے انہیں پارٹی سے باہر نکال دیا تھا، جس کے بعد وہ کانگریس میں شامل ہوگئے تھے۔
بی ایس پی سے بی جے میں آئے، یہ سبھی الیکشن ہارگئے
بی ایس پی سے بی جے میں آئے دیگرامیدواروں میں سریش سنگھ، ہتیندرکمار، نند کشور پندھیر، ساریکا سنگھ بگھیل، سچیدانند پانڈے اور راجیندر سنگھ سولنکی شامل ہیں۔ یہ سبھی الیکشن ہارگئے۔ جن لوگوں کو ہار کا سامنا کرنا پڑا، ان میں وجیندرسنگھ بجنور (آرایل ڈی سے بی ایس پی میں آئے)، عابد علی (سماجوادی پارٹی سے بی ایس پی میں گئے) اورماجد علی (آزاد سماج پارٹی سے بی ایس پی میں گئے) شامل ہیں۔
افضال انصاری اوررام شرومنی ورما کو ملی کامیابی
حالانکہ اس درمیان پارٹی بدلنے کے باوجود دو امیدوار اپنی سیٹ بچانے میں کامیاب رہے۔ غازی پور سے افضال انصاری اور شراوستی سے رام شرومنی نے ایک بارپھر جیت حاصل کی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ دونوں لیڈران بی ایس پی سے ہی سماجوادی پارٹی میں آئے ہیں اور سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر پھر کامیاب ہوئے ہیں۔ افضال انصاری اپنی غازی پور سیٹ سے جیت حاصل کرکے پارلیمنٹ میں نمائندگی کریں گے جبکہ رام شرومنی ورما نے شراوستی سے دوسری بارجیت حاصل کی ہے۔