ایک بار پھر، کیرالہ میں اسکولی بچوں کو وہ باب پڑھائے جائیں گے جن میں مہاتما گاندھی کا قتل، گجرات فسادات، مغل تاریخ شامل ہیں، جنہیں این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے ہٹا دیا گیا تھا۔ کیرالہ حکومت ان ابواب کو دوبارہ کتابوں میں شامل کرے گی اور ان کتابوں کو اسکولوں میں تقسیم کرے گی۔ یہ سپلیمنٹری کتابیں اسکولوں میں طلباء کو ستمبر میں دی جائیں گی، جب اونم کی تعطیلات کے بعد دوبارہ کلاسز شروع ہوں گی۔ کیرالہ کے وزیر تعلیم وی سیون کٹی نے کہا کہ یہ ہمارے طلباء پر منحصر ہے کہ وہ ہماری تاریخ، معاشیات اور سائنس کو صحیح طریقے سے سیکھیں۔
سیوان کٹی نے کہا کہ کیرالہ اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (ایس سی ای آر ٹی) کے تحت نیا نصاب جواہر لعل نہرو اور مغل بادشاہوں، مہاتما گاندھی کا قتل، 2002 کے گجرات فسادات اور دیگر سمیت حذف شدہ حصوں کو واپس لائے گا۔ معاشیات اور سائنس کی نصابی کتابوں سے حذف شدہ حصے بھی دوبارہ شامل کیے جائیں گے۔ پنارائی وجین حکومت نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ کیرالہ کے اسکول تمام حذف شدہ حصوں کو پڑھائیں گے۔ کریکولم اسٹیئرنگ کمیٹی نے چند ماہ قبل ایک میٹنگ کی تھی جس میں ریاستی حکومت کو این سی ای آر ٹی کے ذریعے ہٹائے گئے حصوں کو شامل کرنے کے طریقے تجویز کیے گئے تھے۔
میٹنگ میں ایس سی ای آر ٹی (اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ) کے چھوڑے گئے حصوں کو شامل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا جو این سی ای آر ٹی کے نصاب کو استعمال کرتا ہے۔ کمیٹی نے وزیر تعلیم وی سیون کٹی کو اس معاملے پر حکومت سے بات کرنے اور فیصلہ لینے کا اختیار دیا تھا۔ ملاقات میں ضمنی نصابی کتب کی تیاری کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس پر حتمی فیصلہ ریاستی حکومت اور وزیر اعلیٰ پنارائی وجین پر چھوڑ دیا گیا تھا۔
آپ کو بتا دیں کہ این سی ای آر ٹی نے اپنے نوٹ میں کہا تھا کہ کورونا وبا کے پیش نظر طلباء پر اضافی بوجھ کو کم کرنا ضروری ہے۔ اس مقصد سے غیر متعلقہ موضوعات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ 12ویں جماعت کے نصاب میں تبدیلی کرتے ہوئے پولیٹیکل سائنس کی کتاب سے گجرات فسادات کے سلیبس کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ‘کنگز اینڈ کرانیکلز، مغل کورٹ (16ویں اور 17ویں صدی)’، ‘تھیمز آف انڈین ہسٹری-پارٹ 2’ اور ہسٹری آف نکسلائیٹ موومنٹ جیسے کئی کورسز کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔لیکن اب کیرلہ کی حکومت نے ان تمام کو اپنے یہاں نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔