اروند کیجریوال
عام آدمی پارٹی نے دہلی کے جنتر منتر پر ‘جنتا کی عدالت’ پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا، ‘4 اپریل 2011 وہ دن تھا جب بدعنوانی کے خلاف انا کی تحریک شروع ہوئی تھی۔ ہم نے دیانتداری سے حکومت چلائی اور عوام کو سہولیات فراہم کیں۔ مفت بجلی، مفت پانی، خواتین کے لیے مفت بسیں۔ بزرگوں کی مفت زیارت کرائی گئیں ۔ ہسپتال، محلہ کلینک اور بہترین اسکولز بنائے۔ 10 سال ایمانداری سے کام کرنے کے بعد نریندر مودی کو لگنے لگا کہ اگر وہ ان سے جیتنا چاہتے ہیں تو ایمانداری پر حملہ کریں۔ اسی لیے انہوں نے ہم پر کرپشن کے جھوٹے الزامات لگائے۔ ہمارے وزراء اور لیڈروں کو چن چن کر جیلوں میں ڈال دیا گیا۔
اپنے خطاب میں اروند کیجریوال نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ‘میں نے استعفیٰ اس لیے دیا کیونکہ میں وزیر اعلیٰ کی کرسی کا بھوکا نہیں ہوں۔ میں پیسہ کمانا نہیں چاہتا۔ ہم ملک کی سیاست بدلنے آئے تھے۔ میں لیڈر نہیں ہوں، میری جلد موٹی نہیں ہے۔ جب بی جے پی والے مجھے چور اور بدعنوان کہتے ہیں تو مجھے دکھ ہوتا ہے۔ میں آج یہاں اس لیے آیا ہوں کہ میں اندر سے دکھ اور غم میں مبتلا ہوں۔ چند روز میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے بھی نکل جاؤں گا۔ آج میرے پاس گھر بھی نہیں ہے لیکن مجھے لوگوں سے بہت پیار ملا ہے۔ دہلی کے بہت سے لوگوں کے پیغامات آئے کہ آپ میرے گھر آکر ٹھہریں۔
کیجریوال اور میری رام لکشمن کی جوڑی: منیش سسودیا
– دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے اپنے خطاب میں کہا، ‘لوگ اس بات سے غمزدہ ہیں کہ کیجریوال اب وزیر اعلیٰ نہیں رہے۔ لیکن لوگ اس بات سے بھی خوش ہیں کہ کیجریوال نے ایک آمر کی جیل کی سلاخیں توڑ دی ہیں۔ جیل میں مجھے بتایا گیا کہ آپ کی بیوی بیمار ہے اور آپ کا بیٹا باہر پڑھ رہا ہے۔ انہوں نے میرے اکاؤنٹ سے 10 لاکھ روپے بھی ضبط کر لیے۔ میرا بیٹا کالج میں پڑھتا ہے۔ مجھے اس کی فیس ادا کرنے کے لیے لوگوں تک پہنچنا پڑا۔ ان کی کوشش تھی کہ مجھے توڑا جائے۔ جب باہر سے توڑا نہ جا سکا تو اندر سے توڑنے کی کوشش کی۔ ان کی بے شرمی دیکھیں، سی بی آئی نے کہا منیش سسودیا نے کیجریوال کا نام دیا۔ مجھے جیل میں کہا گیا کہ دیکھو، کیجریوال نے آپ نام لیا ہے، آپ ان کا نام لو،آپ بچ جاؤ گے۔ میں ان سے کہتا تھا، تم لکشمن کو رام سے الگ کرنے کی کوشش کر رہے ہو۔ دنیا میں کوئی بھی لکشمن کو رام سے الگ کرنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ اروند کیجریوال سے میری 26 سال پرانی دوستی ہے۔ وہ میرے سیاسی گرو ہیں۔
کیجریوال کے پاس عوامی دعاؤں کی طاقت ہے: گوپال رائے
– گوپال رائے نے اپنے خطاب میں کہا، ‘بی جے پی کا نعرہ ہے نہ کام کروں گا، نہ کام کرنے دوں گا۔ دہلی کے ایل جی کے ذریعے بی جے پی نے دہلی میں کام روکنے کی کوشش کی، آپ کے وزراء اور وزیر اعلیٰ کو جیل میں ڈال دیا۔ لیکن دہلی والوں کا کام نہیں رکا۔ میں بی جے پی لیڈروں سے کہنا چاہتا ہوں، آپ کے پاس ای ڈی اور سی بی آئی کا اختیار ہے اور اروند کیجریوال کے پاس لوگوں کا آشیر واد ہے ۔
– عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کچھ دیر میں جنتر منتر پر ‘عوامی عدالت’ سے خطاب کریں گے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی، وزراء سوربھ بھردواج، گوپال رائے، آپ لیڈر منیش سسودیا، سندیپ پاٹھک اور دیگر جنتر منتر پہنچ گئے ہیں۔ گوپال رائے یہاں آئے لوگوں سے خطاب کر رہے ہیں۔
دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال آج جنتر منتر پر ‘عوامی عدالت’ قائم کر رہے ہیں۔ اس دوران بی جے پی نے ان کے خلاف ایک نمائش کا اہتمام کیا ہے۔ بی جے پی کرپشن کے معاملے پر کیجریوال حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ نمائش میں دہلی کے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی تصویریں رکھی گئی ہیں، جہاں اروند کیجریوال قیام پذیر تھے۔ اس پر لکھا ہے، اروند کیجریوال سرکاری گھر نہیں چاہتے تھے، بلکہ ایک پرتعیش بنگلہ چاہتے تھے۔ اس کے علاوہ، بی جے پی نے کیجریوال حکومت کے دور میں ہونے والی بدعنوانی کو شمار کرتے ہوئے تصویریں لگائی ہیں۔
– کانگریس لیڈر سندیپ ڈکشٹ نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کی ‘جنتا کی عدالت’ پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘یہ سپانسرڈ کورٹ ہے۔ یہ ایک ٹی وی پروگرام ہے۔ اگلے 5-6 ماہ کے اندر اروند کیجریوال تہاڑ جیل کے مستقل رہائشی بن جائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔