کشمیری طلباء کا اے ایم یو میں حملے کا الزام، تحقیقات کے لیے امت شاہ کو لکھا خط
Kashmiri students allege attack in AMU, write letter to Amit Shah for investigation:علی گڑھ میں جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (جے کے ایس اے) نے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر کشمیری طلبہ کے خلاف بار بار ہونے والے حملوں کی “تحقیقات” کا مطالبہ کیا ہے۔ جے کے ایس اے کے کنوینر ناصر کھوہامی نے کہا، اے ایم یو انتظامیہ کو ان لوگوں کے خلاف مجرمانہ کارروائی شروع کرنے کی ضرورت ہے جو کشمیری طلباء کو نشانہ بنانے میں ملوث ہیں۔
منگل کو ایک مبینہ ویڈیو منظر عام پر آئی، جس میں دکھایا گیا ہے کہ کشمیری طلباء پر مردوں کے ایک گروپ نے حملہ کیا ہے۔ کلپ میں حملہ آوروں میں سے ایک کو بھی پستول دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
علی گڑھ کے ایس ایس پی کالاندھی نیتھانی نے کہا کہ ابھی تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ کوئی زخمی نہیں ہوا اور یونیورسٹی انتظامیہ معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طلبہ نے کی خودکشی
اے ایم یو کے ڈپٹی پراکٹر سید علی نواز زیدی نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ کیمپس میں اسلحہ لہرانے اور انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کشمیری طلبہ کو نشانہ بنانے کا الزام غلط ہے۔
کشمیری طلبہ کے مطابق رواں ماہ کشمیری طلبہ پر اس نوعیت کا یہ چوتھا حملہ ہے۔ اے ایم یو میں کشمیر کے 1,400 سے زیادہ طلباء ہیں اور ہمیں اکثر ہراساں کیا جاتا ہے۔ معمولی باتوں پر طلبہ کشمیری طلبہ کے کمرے میں گھس آئے اور ہمیں مارا پیٹا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو کیمپس میں تین دنوں سے مبینہ طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔
یہ مظاہرے 25 دسمبر کو ایک واقعے کے بعد شروع ہوئے جب کشمیر کے ایک پی ایچ ڈی کے طالب علم کو ہاسٹل کے احاطے میں دوپہر 1 بجے بیڈمنٹن نہ کھیلنے کی درخواست کرنے پر دیگر طلباء نے مبینہ طور پر مارا پیٹا۔
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (جے کے ایس اے) کے ایک وفد نے علی گڑھ کے ایم پی ستیش گوتم سے ملاقات کی اور حفاظت اور تحفظ کا مطالبہ کیا۔
بھارت ایکسپریس۔