کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ منعقد ہوئی۔ (Image Source: PTI)
Karnataka Government Formation: کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد کانگریس کے سامنے وزیراعلیٰ منتخب کرنے کا چیلنج ہے۔ اتوار (14 مئی) کو پورے دن وزیراعلیٰ کے نام سے متعلق غوروخوض کیا گیا۔ ریاست کا اگلا وزیراعلیٰ بننے کی دوڑ میں سابق وزیراعلیٰ سدارمیا اور کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیو کمار کا نام سب سے آگے ہے۔ دونوں لیڈران کے حامیوں نے اپنے اپنے لیڈر کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔
اتوارکی شام بنگلورو کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ کانگریس لیجسلیچرپارٹی کی میٹنگ میں پارٹی صدر ملیکا ارجن کھڑگے کو لیجسلیچر پارٹی کا لیڈرمنتخب کرنے کے لئے متفقہ قرارداد منظورکیا گیا۔ ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کا لیڈرمنتخب کرنے کے لئے سینئر لیڈرسشیل کمارشندے، جتیندرسنگھ اوردیپک بابریہ کو بطور مبصرمقررکیا تھا۔
قبل ازیں، کانگریس کے مرکزی مبصرین نے کانگریس جنرل سکریٹری (تنظیمی) کے سی وینوگوپال کے ساتھ سبکدوش ہونے والی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسدارامیا اورکرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیوکمارکے ساتھ میٹنگ کی۔
لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ کے بعد کانگریس لیڈررندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ کانگریس لیجسلیچرپارٹی میٹنگ میں دو قراردادیں لائی گئیں جس میں کرناٹک کے عوام کا شکریہ ادا کیا گیا اورکانگریس کے قومی صدرملیکا ارجن کھڑگے کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر کا انتخاب کریں گے، یہ کہا گیا۔
سدارمیا نے پارٹی صدر کو سی ایل پی پارٹی کے ایک نئے لیڈر کی تقرری کے لئے اختیاردیتے ہوئے ایک تجویز پیش کی گئی تھی اور 135 کانگریس اراکین اسمبلی نے اتفاق رائے سے ان کی تجویزکو منظوری دے دی۔ اس کی حمایت ڈی کے شیو کمارنے بھی کی۔ ذرائع کے مطابق، کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے ملیکا ارجن کھڑگے کو تجاویزکے بارے میں بتایا اور کھڑگے نے تب کے سی وینو گوپال کو حکم دیا کہ تین سینئر آبزروروں کو ہرایک رکن اسمبلی کی ذاتی رائے لینی چاہئے اور اسے اعلیٰ کمان تک پہنچانا چاہئے۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ کے سی وینو گوپال نے کہا کہ اراکین اسمبلی کی رائے لینے کا عمل آج رات ہی پوری کرلیا جائے گا۔ یہ ایک متفقہ تجویز ہے، جسے سدارمیا نے پیش کیا اور ڈی کے شیو کمار سمیت سبھی سینئرلیڈران نے اس کی حمایت کی۔
ڈی کے شیو کمار اور سدارمیا پیر کے روز دہلی جائیں گے۔ دونوں لیڈران کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے اور راہل گاندھی سے ملاقات کریں گے۔ کانگریس صدر کے سامنے چیلنج یہ ہوگا کہ دونوں میں سے کسی ایک وزیراعلیٰ بنانے کے بعد دوسرے کو کیسا منایا جائے گا۔
اس سے قبل اتوار کے روز کانگریس لیڈر سدارمیا اور دیگر نومنتخب اراکین اسمبلی پارٹی کے قومی صدر ملیکا ارجن کھڑگے کی رہائش گاہ پر پہنچے تھے۔ کانگریس لیڈر پریانک کھڑگے نے بتایا تھا کہ ہم جیت کے بعد ان سے ملنے گئے تھے۔ یہ کوئی سیاسی ملاقات نہیں تھی بلکہ بھائی چارگی کے طور پر ملنے گئے تھے۔ پوسٹرلگنے سے وزیراعلیٰ طے نہیں ہوگا، جو رکن اسمبلی چاہیں گے وہی ہوگا۔