قرآن اور حجاب کے خلاف متنازعہ بیان دینے والے وزیر تعلیم بی سی ناگیش کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
Karnataka Elections Results 2023: کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے اکثریت سے جیت حاصل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی کے کئی سینئر وزرا کو شکست کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ انہیں میں سے ایک ہیں وزیرتعلیم بی سی ناگیش۔ تپتراسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑنے والے بی سی ناگیش کو کانگریس امیدوارسداچھری نے 17 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ وزیرتعلیم بی سی ناگیش نے کیا متنازعہ بیان دیا تھا۔
دراصل، جب کرناٹک میں حجاب کے موضوع کو متنازعہ بنایا گیا تھا، تب وزیرتعلیم بی سی ناگیش نے خوب متنازعہ بیان دیئے تھے۔ ریاست میں گزشتہ سال مارچ میں ہوئے بورڈ امتحانات سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ حجاب پہن کرطالبات کوامتحان دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کرناٹک کے سابق وزیرتعلیم بی سی ناگیش نے آگے دعویٰ کیا تھا کہ حجاب پرپابندی کے بعد امتحان میں بیٹھنے والی مسلم طالبات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
قرآن مقدس سے متعلق کہی یہ متنازعہ بات
حجاب معاملے میں اپنے موقف پرقائم رہنے کے بعد انہوں نے قرآن اوربائبل جیسی مذہبی کتابوں سے متعلق بھی بڑا بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بائبل اورقرآن مقدس جیسے مذہبی کتابوں کا موازنہ بھگود گیتا سے نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ان کے اس بیان کی مسلمانوں نے بڑے پیمانے پرمخالفت بھی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Karnataka Assembly Election 2023: کرناٹک میں ملی شاندار جیت نے بڑھایا راہل گاندھی کا قد، بھارت جوڑو یاترا کا چلا جادو
قصاب والے بیان پر مچا تھا ہنگامہ
ایک پروفیسرکی طرف سے طالب علم کو کلاس روم میں قصاب کہنے کا معاملہ بھی سامنے آیا تھا۔ اس پربھی وزیرتعلیم رہے بی سی ناگیش نے خوب بیان بازی کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ کوئی موضوع نہیں ہے۔ تقریباً ہرروز راون، شکونی جیسے الفاظ کا استعمال ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ اسمبلی میں بھی اس طرح کی کئی بارباتیں ہوچکی ہیں۔ وہیں جب قصاب کے بارے میں بولا جاتا ہے تو یہ موضوع بن جاتا ہے۔ ان کے اس بیان سے کافی سیاست گرم ہوگئی تھی۔