Bharat Express

Ruckus on Kangana Statement: کنگنا رناوت کے بیان پر کانگریس پارٹی حملہ آور، اجے رائے نے کہا- ملک کے کسانوں سے معافی مانگیں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ

بی جے پی نے کنگنا رناوت کے اس بیان سے خود کو الگ کرلیا۔ بی جے پی نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کا کسانوں کی تحریک پر دیا گیا بیان پارٹی کی رائے نہیں ہے۔ بی جے پی نے کنگنا کو سخت ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ ایسا کوئی بیان نہ دیں۔

کانگریس کے یوپی ریاستی صدر اجے رائے

وارانسی: بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت کے کسانوں کی تحریک اور بنگلہ دیش میں پیش آنے والے واقعہ سے متعلق بیان پر ہنگامہ ہے۔ کانگریس اس بیان پر حملہ آور ہے۔ کانگریس کے یوپی ریاستی صدر اجے رائے نے کہا کہ کنگنا کو فوری طور پر بی جے پی سے نکال دیا جانا چاہیے۔

اجے رائے نے کہا کہ کنگنا رناوت نے انتہائی گھٹیا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کسانوں کی تحریک کے دوران عصمت دری اور قتل کا الزام لگایا جو کہ انتہائی شرمناک ہے۔ کنگنا رناوت کو پورے ملک کے کسانوں سے معافی مانگنی چاہئے اور بی جے پی کو انہیں فوری طور پر پارٹی سے نکال دینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کنگنا رناوت کمل کے پھول پر لوک سبھا الیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچی ہیں تو ان کا بیان پارٹی سے مختلف کیسے ہو سکتا ہے۔ خط جاری کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔ بی جے پی کو چاہئے کہ وہ کنگنا رناوت کے خلاف فوری کارروائی کرے اور انہیں پارٹی سے نکال دے۔ اگر بی جے پی ایسا نہیں کرتی ہے تو آنے والے وقت میں ملک کے کسان انہیں جواب دیں گے۔

ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ ہماچل پردیش کی منڈی سیٹ سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جو کچھ بنگلہ دیش میں ہوا ہے اگر ہماری اعلیٰ قیادت مضبوط نہ ہوتی تو وہ یہاں (ہندوستان میں) ہونے میں زیادہ دیر نہ لگتی۔ یہاں کسان تحریکیں چل رہی تھیں، وہاں لاشیں لٹکی تھیں، وہاں عصمت دری ہو رہی تھی۔ کسانوں کی طرف سے طویل منصوبہ بندی کی گئی تھی، جیسا کہ بنگلہ دیش میں ہوا تھا۔ چین اور امریکہ جیسی غیر ملکی طاقتیں یہاں کام کر رہی تھیں۔

وہیں بی جے پی نے کنگنا رناوت کے اس بیان سے خود کو الگ کرلیا۔ بی جے پی نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کا کسانوں کی تحریک پر دیا گیا بیان پارٹی کی رائے نہیں ہے۔ بی جے پی نے کنگنا کو سخت ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ ایسا کوئی بیان نہ دیں۔

اس دوران کانگریس لیڈر اجے رائے نے مہاراشٹر میں چھترپتی شیواجی کے مجسمے کے گرنے کے معاملے پر مرکز کی مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج ملک کے لئے فخر کی علامت ہیں۔ ان کی 35 فٹ کی مورتی گر گئی، کچھ دن پہلے اُجین میں رشی مونی کی مورتی بھی گر گئی تھی۔ دہلی سمیت کئی ہوائی اڈوں پر چھتیں گرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کی چھت سے پانی ٹپکنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ مندر کے چیف پجاری ستیندر داس نے یہ الزام لگایا تھا۔ یعنی کرپشن اپنے عروج پر ہے۔ کسی ادارے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، کسی شخص کو جیل نہیں بھیجا گیا۔ میں ایمانداری کی علامت بننے والے وزیر اعظم سے کہنا چاہتا ہوں کہ جن لوگوں نے چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ بنایا تھا، ان کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کرکے انہیں جیل بھیج دیا جائے۔

اس دوران اجے رائے نے اتر پردیش کی آئندہ 10 سیٹوں پر جیت کا دعویٰ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ضمنی انتخابات میں تمام نشستیں جیتیں گے۔ ان نشستوں کے لیے امیدواروں کا انتخاب مرکزی قیادت کرے گی۔ پورے دعوے کے ساتھ ہم الیکشن میں کامیابی حاصل کریں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read