جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 ختم ہونے کے بعد تیزی سے تبدیلی آرہی ہے۔
Jammu And Kashmir: آرٹیکل 370 ختم ہونے کے بعد مرکز کے زیر اتنظام صوبہ جموں وکشمیر میں بہت تبدیلی آئی ہے۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے مرکز کے زیرانتظام ریاست کی ترقی پر خاص زور دیا ہے اور اس کا ہی اثر ہے کہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں ترقی کی ہے، جس میں نوجوانوں کو تعلیم، ٹریننگ اور نوکری کے مواقع فراہم توجہ دی ہے۔
ایشین لائٹ انٹرنیشنل رپورٹ کے مطابق، مختلف شعبوں میں چل رہی اپنی جی-20 میٹنگوں کے علاوہ، ہندوستان جلد ہی مئی میں سری نگر میں ایک سیاحتی ورکنگ گروپ کی میٹنگ کی میزبانی کرے گا۔ سری نگر میں میٹنگ کے ساتھ ہی ہندوستان یہاں کے استحکام سے متعلق عالمی برادری کو بڑا پیغام بھی دینا چاہتا ہے۔ ہندوستان اس کے ذریعہ یہاں کے پُرامن ماحول کو عالمی میز پر پیش کرنا چاہتا ہے۔
جموں وکشمیر میں اب 50 نئے ڈگری کالج ہیں، جہاں کل 25,000 سیٹیں مجوزہ ہیں۔ ساتھ ہی 1,400 اضافی میڈیکل/پیرا میڈیکل سیٹوں والے سات نئے میڈیکل کالج بھی شروع کردیئے گئے ہیں۔ ایشین لائٹ انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، پانچ نئے نرسنگ کالج اور ایک اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ مرکز کے زیرانتظام ریاست میں آرہے ہیں، جو مقامی برادری کو ضروری صحت خدمات فراہم کرنے کے لحاظ سے بے حد اہم ہیں۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) جموں اورانڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) جموں فنکشنل ہوگئے ہیں۔ وہیں اب سرکاری ڈگری کالجوں/انجینئرنگ کالجوں کی تعداد 96 سے بڑھ کر 147 ہوگئی ہے۔ ایشین لائٹ انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیرمیں 40,000 سے زیادہ خواتین کوکروڑ پتی کے طور پرلسٹیڈ کیا گیا ہے، جو ماہانہ ایک لاکھ روپئے سے زیادہ کماتی ہیں اوران میں سے 65 فیصد کاروباری ہیں۔ انتظامیہ یہ یقینی بنانے کے لئے ایسے کئی پروگرام چلا رہا ہے کہ اسکول اور کالج چھوڑنے والوں کو ان کی صلاحیت کے مطابق ٹریننگ دی جائے اور تربیت حاصل کرنے والوں میں سے 70 فیصد کوزندگی گزارنے کے لئے روزگار دیا جائے۔
-بھارت ایکسپریس