جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا محمود مدنی۔ (فائل فوٹو)
Mahmood Madni Statement: نئی دہلی واقع رام لیلا میدان میں جمعیۃ علمائے ہند کا قومی اجلاس چل رہا ہے۔ اجلاس میں جمعیۃ علما کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے مسلمانوں سے نفرت کی سیاست کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ وطن سے وفاداری ہمارا مذہب بھی کہتا ہے۔ ملک اور دین سب سے پہلے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے خواتین کے ساتھ برابری کا سلوک کرنے اور سماج میں نا انصافی کے خلاف آنے کی بھی اپیل کی۔
جمعیۃ علما ہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے پسماندہ کے موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں پسماندہ کی حالت زمینی حقیقت ہے۔ ہم اعلان کرتے ہیں کہ جو زیادتی ذات پات کے نام پر ہوئی ہے، اس پر شرمندگی ہے۔ اسے دور کرنا ہے۔ پسماندہ مسلمانوں کی حالت سدھارنے کے لئے حکومت نے جو بیان دیئے ہیں، ہم اس کا استقبال کرتے ہیں۔
بانٹنے والی سیاست کا بائیکاٹ
مولانا محمود مدنی نے کہا کہ ضرورت ہے کہ ہم تقسیم کرنے والی سیاست کا بائیکاٹ کریں۔ ملک سے محبت ہمارے آبا واجداد کا پیغام ہے۔ گاندھی جی نے بھی ایکتا کے لئے لڑائی لڑی۔ کبھی اسلام، کبھی ہندتوا کے نام جو تقسیم کیا جا رہا ہے، یہ اس ملک کی مٹی سے میل نہیں کھاتا۔
اس دوران انہوں نے آرایس ایس سربراہ مولانا محمود مدنی کے ذریعہ سبھی کو برابر بتانے والے بیان کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ آرایس ایس-بی جے پی سے کوئی مخالفت نہیں ہے۔ ہم آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے اتحاد سے متعلق بیان کا استقبال کرتے ہیں۔ انہوں نے آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو گلے ملنے کی دعوت دیتے ہوئے اپیل کی کہ آئیے مل کر اس ملک کو سپرپاور بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ دوستی کے لئے بڑھایا جانے والا ہاتھ تھام لینا چاہئے۔
خواتین سے برابری کا سلوک
اس کے ساتھ ہی مولانا محمود مدنی نے مسلمانوں سے عورتوں کے ساتھ برابرسلوک کرنے کی اپیل بھی کی۔ جمعیۃ علما ہند کے سربراہ نے کہا کہ خواتین کے ساتھ ہم زیادتی کرتے ہیں۔ اگر ہم خود کے اندرتبدیلی نہیں لائیں گے توتبدیلی نہیں ہوگی۔ پرسنل لا میں مداخلت سے متعلق بھی انہوں نے ذکر کیا۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سماج میں نا انصافی کے خلاف سامنے آئیں تاکہ ہمارے پرسنل لا میں تبدیلی کی ضرورت نہ آئے۔
-بھارت ایکسپریس