
UCC in Uttarakhand: جنوری 2025 میں اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ نافذ کیا گیا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند نے آج نینیتال ہائی کورٹ میں اس قانون کے خلاف عرضی داخل کی اور اتراکھنڈ کے چیف جسٹس کے سامنے اس کا ذکر کیا۔ عدالت اس ہفتے اس کیس کی سماعت کر سکتی ہے۔ سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کپل سبل جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے عدالت میں اس اہم کیس پر بحث کریں گے۔
اس عرضی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند نے اس امید کے ساتھ عدالت سے رجوع کیا ہے کہ ملک کے آئین، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے ہمیں انصاف ملے گا۔ کیونکہ عدالت ہی ہمارا آخری سہارا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شریعت کے خلاف کوئی قانون نہیں مانتے، مسلمان ہر چیز سے سمجھوتہ کر سکتا ہے لیکن اپنی شریعت اور مذہب سے سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔ یہ مسلمانوں کے وجود کا سوال نہیں ہے بلکہ ان کے حقوق کا سوال ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ یکساں سیول کوڈ قانون لا کر موجودہ حکومت ملک کے آئین کے ذریعہ مسلمانوں کو دیئے گئے حقوق کو چھیننا چاہتی ہے۔ کیونکہ ہمارے عقیدے کے مطابق ہمارے مذہبی قوانین کسی انسان کے نہیں بلکہ قرآن و حدیث سے ثابت ہیں۔ جو لوگ کسی مذہبی پرسنل لاء پر عمل نہیں کرنا چاہتے ان کے لیے ملک میں ایک متبادل سول کوڈ پہلے سے موجود ہے تو پھر یونیفارم سول کوڈ کی کیا ضرورت ہے؟
یو سی سی بنیادی حقوق کے خلاف ہے- مدنی
انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ کا نفاذ آئین میں شہریوں کو دیئے گئے بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ سوال مسلمانوں کے پرسنل لاء کا نہیں ہے بلکہ ملک کے سیکولر آئین کو اس کی موجودہ حالت میں برقرار رکھنے کا ہے۔ کیونکہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور آئین میں سیکولرازم کا مفہوم یہ ہے کہ ملک کی حکومت کا اپنا کوئی مذہب نہیں ہے اور ملک کے لوگ اپنے مذہب کی پیروی کرنے میں آزاد ہیں، اس لیے یونیفارم سول کوڈ مسلمانوں کے لیے ناقابل قبول ہے اور یہ ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔
-بھارت ایکسپریس
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔