Bharat Express

Jamiat Ulama-e-Hind

ہائی کورٹ میں دفاعی وکلاء سی کے شرما، مجاہد احمد، منیش کمارپانڈے اور نتن تیواری نے ملزمین کی ڈیفالٹ ضمانت پر رہائی کی عرضداشت داخل کی ہے اور دوران سماعت انہوں نے عدالت کو بتایاکہ کہ تفتیشی ایجنسی نے ملزمین کے خلاف متعینہ مدت میں چارج شیٹ داخل نہیں کی اس کے باوجود خصوصی سیشن عدالت نے تفتیشی ایجنسی کو مزید وقت دے دیا تاکہ وہ چارج شیٹ داخل کرسکے جو غیر قانونی ہے۔

مولانا ارشد مدنی نے بزمِ صحافت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مجھے اپنے پرخلوص محبت کی بنیاد پر بلایا، اس کے لیے میں آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ صورتحال یہ ہے کہ مسلمان ہندوستان کو اپنا ملک سمجھتے ہیں اور ہم ہمیشہ سے اسی ملک کے رہنے والے ہیں۔ یہ کہنا غلط ہے کہ مسلمان ہندوستان کو اپنا ملک نہیں مانتے۔

جمعیۃ علماء ہند جدید تعلیم کوفروغ دینے کے لئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی اوایس) سے منسلک جمعیۃ اسٹڈی سینٹرچلا رہی ہے، جہاں 15 ہزار سے زائد طلبہ وطالبات کوروایتی دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید مضامین کی تعلیم بھی دی جا رہی ہے۔

جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کا استقبال کیا اوریہ امید ظاہرکی کہ حتمی فیصلہ بھی مدارس کے حق میں آئے گا اورآئین کے احکامات کی صریحاً خلاف ورزی کرنے والی طاقتوں کومنہ کی کھانی پڑے گی۔

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ جب تک مدارس حق تعلیم کے قانون پر عمل نہیں کرتے، انہیں دیے جانے والے فنڈز کو روک دیا جانا چاہیے۔

مولانا مشتاق عنفرنے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند کی نہ صرف قانونی بلکہ فلاحی سرگرمیاں بھی اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ وہ جوکچھ کرتی ہے انسانیت کی بنیاد پرکرتی ہے، جمعیۃعلماء ہند آگے بھی آسام کے تمام مظلوموں کے لئے اپنی جدوجہد اسی طرح جاری رکھے گی۔

مولانا محمود مدنی نے کہا جمعیۃ علماء ہند کی طویل آئینی جدوجہد رنگ لائی۔ مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ ہماری لڑائی لاکھوں انسانوں کے لیے تھی، جس میں ہمیں کامیابی ملی۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے آج کے فیصلہ پر اپنی خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ 2017 میں پنچائیت سرٹیفکٹ کوشہریت کا ثبوت ماننے والے فیصلہ پرمجھے اپنی جماعتی زندگی میں جس قدرمسرت اورخوشی ہوئی تھی، اس سے کہیں زیادہ آج کے اس اہم آئینی بینچ کے تارخ ساز فیصلہ پر ہو رہی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں وقف ترمیمی بل 2024 پراپنی آراء اورتجاویزپیش کرنے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ( جے پی سی ) سے میٹنگ کی۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی  نے کہا کہ فرقہ پرست ذہنیت ایک مخصوص فرقہ کو دیوارسے لگادینے کی ناکام کوشش اور منصوبہ بند سازش کررہی ہے۔