سپریم کورٹ کے ذریعہ عبادت گاہوں کے خلاف نئے مقدمات اورسروے پرروک لگانے کا مولانا محمود مدنی نے کیا خیرمقدم، جمعیۃ علماء ہند کی لڑائی جاری رکھنے کا اعلان
مولانا محمودمدنی نے کہا کہ مسجد-مندرتلاش کرنے والے اس ملک کی یک جہتی اوراتحاد کے دشمن ہیں۔ جبکہ ہمارا مقصد اس ملک میں امن و امان کا تحفظ کرنا ہے۔
Supreme Court: ’فرقہ واریت اور بدامنی پھیلانے والوں پر پایا جائے گا قابو‘، سپریم کورٹ کے فیصلے پر مولانا ارشد مدنی کا بیان
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے عبادت گاہوں کے قانون سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ مدنی نے کہا کہ اس سے بدامنی پھیلانے والوں کو روکا جائے گا۔
Supreme Court on Places of Worship Act 1991: پلیسیزآف ورشپ ایکٹ سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، اگلی تاریخ تک مسجد-مندر سے متعلق تمام مقدموں پرروک، سروے پر بھی اسٹے، نچلی عدالتیں نہیں دے سکیں گی حکم
سپریم کورٹ میں جمعرات (12 دسمبر، 2024) کو پلیسیزآف ورشپ ایکٹ پر سماعت ہورہی ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ وہ اس معاملے میں سماعت کریں گے۔
ملک کی موجودہ صورتحال انتہائی حساس اور فکرانگیز، جمعیۃ علماء کشن گنج کے اجلاس عام میں مولانا محمود مدنی کا بڑا بیان
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے حکومتوں کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے مذہبی معاملات میں مداخلت کی گئی تو ہم آپ سے آئین کی حد میں آخر دم تک لڑتے رہیں گے۔
عبادت گاہوں کے تحفظ کے قانون پر سپریم کورٹ کی خصوصی بینچ کرے گی سماعت، مولانا ارشد مدنی نے کہی یہ بڑی بات
جمعیۃعلماء ہند کی درخواست چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے خصوصی بینچ کے ذریعہ 12دسمبرکوسماعت کا حکم جاری کیا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند نے عدالت عظمیٰ میں عرضی داخل کی ہے۔
Places of Worship Act 1991: پلیسیزآف ورشپ ایکٹ کے قانونی جوازپرسپریم کورٹ میں ہوگی سماعت، جمعیۃ علماء ہند نے داخل کی ہے عرضی
سپریم کورٹ میں آج سے پلیسیزآف ورشپ ایکٹ 1991 کے قانونی جوازکوچیلنج کرنے والی درخواستوں پرآج سے سپریم کورٹ میں سماعت ہونے والی ہے۔ اس کے لئے چیف جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس پی وی سنجے کماراورجسٹس منموہن پرمشتمل تین ججوں کی بنچ بیٹھ گئی ہے۔
Ajmer Sharif Dargah Row:اجمیر شریف پر سوال اٹھانا ہندوستان کے دل پر حملہ کرنے جیسا ہے،حکومت مساجد کے حوالے سے جاری انارکی کو فوراً روکے:مولانا محمود مدنی
مولانا مدنی نے کہا کہ انسانیت کی خدمت میں مسلمانوں اور غیر مسلموں میں کوئی تفریق نہیں کی جاتی۔ جس طرح ان کے دروازے مسلمانوں کے لیے کھلے تھے اسی طرح وہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کے لیے بھی کھلے تھے اور بلا تفریق دلوں کو گرماتے اور ذہنوں کو اپنی محبت سے تازہ کرتے رہے ہیں۔
عبادت گاہوں کے تحفظ پرسپریم کورٹ میں 4 دسمبرکوہوگی سماعت، مولانا ارشد مدنی نے کہا- ملک کے امن اتحاد اورانصاف کی برقراری کے لئے اس قانون کا باقی رہنا ضروری
جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے سپریم کورٹ کے سینئر وکلاء راجو رام چندرن اور ورندا گروور اس قانون کے حق میں اپنے دلائل پیش کریں گے۔
Sambhal Violence: مولانا محمود مدنی کی جمعیت علماء ہند نے بھی کھٹکھٹایا چیف جسٹس کا دروازہ، سنبھل تشدد پراز خود نوٹس لینے کا کیا مطالبہ
جمعیت علماء ہند کا کہنا ہے کہ مولانا محمود مدنی سنبھل کے حالات سے بہت غمزدہ ہیں، اس لئے چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس آف انڈیا از خود ان حالات کا نوٹس لیں۔ جمعیت آئین کے محافظ چیف جسٹس آف انڈیا کے پاس آئی ہے اورامید کرتی ہے کہ وہ انصاف کے علمبردار کے طورپراس درخواست پرفوری غورکریں گے۔
Sambhal Violence: جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد سنبھل پہنچا، پولیس حکام سے ملاقات کر وشنو جین کی گرفتاری کا کیا مطالبہ
مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں وفد نے سنبھل کی سرکردہ شخصیات سے ملاقات کی اور پولیس فائرنگ کے حالیہ واقعات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔