Bharat Express

جماعت اسلامی ہند نے اوڈیشہ ٹرین حادثہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا

جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ ”یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ اتنا بڑا ٹرین حادثہ پیش آیا جس میں 280 سے زائد افراد جان بحق ہو گئے اور 900 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

اوڈیشہ کے بالاسور میں خطرناک ٹرین حادثہ میں بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔

نئی دہلی: ”اڈیشہ کے بالاسور ضلع میں بہناگا اسٹیشن کے قریب ہوئے ٹرین حادثے کے بارے میں سن کر دل کو شدید صدمہ پہنچا۔ ہم اس حادثے میں مرنے والوں کے خاندانوں کو جنہوں نے اس ہولناک حادثے میں اپنے عزیزو اقارب کھوئے ہیں کو دلی تعزیت پیش کرتے ہیں اورہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ اس سانحے میں زخمی ہونے والوں کے لئے بھی دعا گو ہیں کہ وہ جلد از جلد صحب یاب ہوں۔ اس موقع پر وہاں کے لوگوں نے حادثے کے متاثرین کو فوری کارروائی کرتے ہوئے جو مدد پہنچائی، وہ یقینا قابل ستائش عمل ہے۔“ یہ باتیں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسرمحمد سلیم انجینئرنے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ ”یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ اتنا بڑا ٹرین حادثہ پیش آیا جس میں 230 سے زائد افراد جان بحق ہو گئے اور 900 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ حادثہ سگنلنگ میں ناکامی کی وجہ سے پیش آیا جس میں چنئی جانے والی کورومنڈیل ایکسپریس، ہاوڑہ جانے والی بنگلورو – ہاوڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس اور ایک مال گاڑی اس حادثے کا شکار ہوئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ”جماعت اسلامی ہند اس حادثے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرانے اور انکوائری کے نتائج کو عام کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔جو لوگ اس حادثے کے قصوروار ہیں،انہیں سزا دی جائے اور متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دیا جائے۔ ساتھ ہی حکومت ٹھوس اقدامات کرکے اس بات کو یقینی بنائے کہ اس طرح کاحادثہ مستقبل میں پھر کبھی نہ دہرائے۔

ایک ہزارسے زائد لوگوں کو اسپتال میں کرایا گیا داخل

اوڈیشہ کے بالاسور میں ہوئے ریل حادثے میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 288 ہوگئی ہے۔ وہیں حادثے کے بعد اب تک کل 1175 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، جن میں سے 793 افراد کو چھٹی دے دی گئی جبکہ 382 افراد کا علاج کیا جا رہا ہے۔ سرکاری جانکاری کے مطابق، دو افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ وہیں دیگر کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔ دونوں ایکسپریس ریل گاڑیوں میں ریزرو ٹکٹ والے 2,200  سے زیادہ مسافر سوار تھے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ دن جائے حادثہ کا جائزہ لیا تھا۔ اس دوران انہوں نے متاثرین سے اسپتال میں ملاقات بھی کی تھی۔ وزیراعظم نے حادثہ پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حادثہ بے حد سنگین ہے۔ قصورواروں کو اس معاملے میں بخشہ نہیں کیا جائے گا۔ وہیں، حکومت زخمیوں کی ممکن مدد کے لئے کھڑی ہے۔

کیسے ہوا یہ ٹرین حادثہ؟

بالا سور میں بہانگا بازار اسٹیشن کے قریب ہوئے اس خطرناک حادثے سے متعلق ریلوے نے جانچ کمیٹی تشکیل کردی ہے۔ حادثہ کیسے ہوا، اسے لے کرعینی شاہدین کے بیان بھی سامنے آئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ آؤٹرلائن پرمال گاڑی کھڑی تھی… ہاؤڑہ سے آرہی کورومنڈل ٹرین (جوکہ چنئی جارہی تھی) 300 میٹرپہلے ڈریل ہوگئی۔ کورومنڈل ٹرین کا انجن مال گاڑی پرچڑھ گیا اورکورومنڈل ٹرین کے پیچھے والے ڈبے تیسرے ٹریک پرجاگری اورتیسرے ٹریک پرتیزی سے آرہی یشونت پورایکسپریس ٹریک پرنیچے پڑے ڈبوں سے ٹکراگئی۔

  -بھارت ایکسپریس

Also Read