کیا ہندوستانی معیشت میں کساد بازاری کے آثار نظر آنے لگے ہیں؟ یہ سوال اس لیے پیدا ہوتا ہے کیونکہ جمعہ کو ملک کی اقتصادی ترقی کے اعداد و شمار اور بنیادی صنعت کی ترقی کے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ آر بی آئی کے تخمینوں کے برعکس، ملک کی جی ڈی پی کی شرح نمو رواں مالی سال 2024-25 کے اپریل-جون میں 15 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے اور اب یہ 6.7 فیصد پہنچ گئی ہے۔حکومت ہند کے شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت نے جمعہ کو جی ڈی پی کی شرح نمو کے سرکاری اعداد و شمار جاری کئے۔
Real GDP has been estimated to grow by 6.7% in Q1 of FY 2024-25 over the growth rate of 8.2% in Q1 of FY 2023-24.
Nominal GDP has witnessed a growth rate of 9.7% in Q1 of FY 2024-25 as compared to the growth rate of 8.5% in Q1 of FY 2023-24.
— ANI (@ANI) August 30, 2024
اپریل تا جون 2024 کی سہ ماہی میں ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح 6.7 فیصد رہی۔ پچھلے مہینے، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اپنی دو ماہی مانیٹری پالیسی میں اپریل-جون سہ ماہی میں 7.2 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا تھا۔لیکن یہ تخمینہ غلط ثابت ہوگیا ہے۔ زراعت اور کان کنی کے شعبوں میں زبردست گراوٹ آئی ہے، جو ہندوستان کے اہم ترین شعبے سمجھے جاتے ہیں۔ زرعی شعبے کی بات کریں تو اپریل سے جون 2025 کے درمیان زرعی شعبے کی شرح نمو 2 فیصد تک گر گئی ہے۔ جبکہ مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی میں یہ 3.7 فیصد تھی۔
اس کے بعد دیگر شعبوں جیسے مینوفیکچرنگ اور بجلی کی صنعت کی ترقی کافی مضبوط رہی ہے۔ جون کی سہ ماہی میں بجلی کے شعبے کی شرح نمو 10.4 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی سہ ماہی میں 3.2 فیصد تھی۔جون کی سہ ماہی میں پبلک ایڈمن اینڈ سروس کی نمو 9.5 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی سہ ماہی میں 8.2 فیصد تھی۔اپریل تا جون سہ ماہی میں تجارت اور ہوٹلوں کی نمو گھٹ کر 5.7 فیصد رہ گئی۔ ایک سال پہلے اسی سہ ماہی میں یہ 9.7 فیصد تھی۔
بھارت ایکسپریس