پاکستان کے ذریعہ ہندوستان سے دوستی پر امریکہ نے بھی بیان دیا ہے۔
ہندوستان نے خاص طور پر افریقہ اورایشیائی علاقوں میں دہشت گردی کی تشہیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس دوران پاکستان پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کا دھیان کھینچتے ہوئے ان کے کرتوتوں کے لئے ذمہ دارٹھہرایا جائے۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل رکن روچیرا کنبوج نے کہا، ‘دہشت گردی کا خطرہ سنگین اور حقیقی ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ ممالک کے درمیان تعاون کے مقصد سے بہترین کوششوں کے باوجود یہ خصوصی طور پر افریقہ اور ایشیا میں مسلسل پھیل رہا ہے’۔
روچیرا کنبوج نے منگل کے روز اقوام متحدہ کے دہشت گردی مخالف دفتر کی سطح کی بریفنگ میں کہا کہ دہشت گردی کے خطرے سے بین الاقوامی برادری کی مسلسل اور ملٹی لیول ایکشن سے نمٹا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بالواسطہ طور پر پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جن ممالک میں دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں ہے، ان کی مدد کی جانی چاہئے جبکہ دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کو ان کی کارروائیوں کا جوابدہ ہونا چاہئے۔
دہشت گردی کے پھیلاؤ کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت’‘
دہشت گردی کی تشہیر کو تشویشناک رجحان اوراسے فوری طور پر روکنے کی ضرورت بتاتے ہوئے کمبوج نے کہا کہ تفرقہ انگیز گفتگو کو ایک طرف رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا، ‘ہمیں دہشت گردی کی درجہ بندی سے بچنا چاہئے۔ ‘دائیں بازو’ یا ‘بائیں بازو’ یا ‘انتہائی دائیں بازو’ یا ‘انتہائی بائیں بازو’ جیسے الفاظ کا ذاتی مفادات کے ساتھ غلط استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی کو تمام رکن ممالک کی حمایت حاصل ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا، ‘ہندوستان مذہب، عقیدے، ثقافت، ذات پات سے قطع نظر ہر قسم کے دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اسی طرح ہم اسلام کے خوف، عیسائیت کے خوف، یہودی مخالف، سکھ مخالف، بدھ مت مخالف، ہندو مخالف تعصبات سے متاثر دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس