
تصویر بشکریہ اے این آئی۔
ہندوستانی خلائی ایجنسی اسرو نے نئی کامیابی حاصل کرتے ہوئے دنیا کے چار اہم ممالک میں اپنی موجودگی درج کرا دی ہے۔ اے این آئی کی خبر کے مطابق ہندوستان ایسے چار ممالک کے ایلیٹ گروپ میں شامل ہو گیا ہے، جن ممالک کے سیٹلائٹ docking اور undocking کی پیچیدہ ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں کامیابی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہندوستانی خلائی تحقیقی ایجنسی کے کے چیئرمین ڈاکٹر وی نارائنن نے جمعہ کو ’’اسپس ڈاکنگ ایکسپریمنٹ‘‘ کی کامیاب تکمیل کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان اب دنیا کے ان چار ممالک میں سے ایک ہے جنھوں نے ڈاکنگ اور انڈاکنگ دونوں ٹیکنالوجیز کا کامیاب مظاہرہ کیا ہے۔‘‘
ایسے کی تھی اسرو نے اس مشن کی تیاری
اس مشن کے لیے اسرو کی تیاریوں سے متعلق بات کرتے ہوئے نارائنن نے بتایا کہ انھوں نے اس مشن کے لیے 120 سے زیادہ کمپیوٹر سمولیشنز کیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مشن کے دوران کوئی غلطی نہ ہو۔ انھوں نے کہا ’’16 جنوری کو ہم نے ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔ ہم نے کامیابی کے ساتھ دو سیٹلائٹس کو ایک ساتھ ڈوک کیا اور وہ دونوں ایک ہی باڈی کی طرح گھوم رہے تھے۔ پھر ہم نے انھیں الگ کرنے یعنی ان ڈاکنگ کے لیے کافی مطالعے اور تجزیے کے بعد ایک سمیلیٹر بنایا اور 120 سمیلیشنز کیے۔ آخرکار ہم ان ڈاکنگ کے عمل میں کامیاب ہو گئے۔‘‘
وہیں ہندوستان کے انسان بردار خلائی مشن کے مستقبل کے بارے میں پوچھے جانے پر ISRO کے چیئرمین نے اس بات پر زور دیا کہ وہ چھوٹی چھوٹی باتوں سے بھی سبق سیکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’ہم اپنی اور دوسروں کی تمام چھوٹی سے چھوٹی ناکامیوں سے سبق سیکھتے ہیں۔ یہ ایک بہت ہی پیچیدہ ٹیکنالوجی ہے، سو ہم سیکھ جا رہے ہیں۔ جو بھی پریشانیاں پیش آ رہی ہیں، ہم ان پر کام کر رہے ہیں۔‘‘
اور کامیابی کا کیا ذکر
نارائنن نے خلائی تنظیم کی ایک اور بڑی کامیابی کا بھی انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ C32 کرائیوجینک پروپلشن سسٹم کا کامیاب تجربہ کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ یہ ایک ایسا نظام ہے جو ہندوستان کے شیئر کرنے سے کئی ممالک پہلے منع کر چکے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’ایک بڑی کامیابی یہ ہے کہ ہم نے C 32 کرائیوجینک پروپلشن سسٹم تیار کر لیا ہے۔ اور سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ دوسرے ممالک نے ہندوستان کو کرائیوجینک ٹیکنالوجی دینے سے انکار کیا تھا۔ لیکن آج ہم تین کرائیوجینک مراحل تیار کر لیے ہیں۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے اسے 100 سیکنڈ تک کامیابی کے ساتھ تجربہ کیا ہے۔ یہ ایک اور ٹیکنالوجی ہے جو کہ بہت سارے ممالک کے پاس نہیں ہے۔ 20 سال پہلے بھی یہ بہت مشکل ٹیکنالوجی تھی، لیکن آج یہ اسرو کے پاس ہے۔‘‘
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔