Bharat Express

Bharat Express Urdu Conclave: صحافت پر اعتماد اتنی بار ٹوٹا ہے کہ اسے بحال ہوتے ہوتے وقت لگے گا: بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو سے عمران پرتاپ گڑھی کا خطاب

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو ’بزمِ صحافت‘ پہلی بار منعقد ہواہے اس کیلئے میں پوری ٹیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جب  بات ہوتی ہے صحافت کی تو ہم سوچتے ہیں کہ دور حاضر میں صحافت کہاں کھڑی ہے۔ آپ لوگوں کو بھی معلوم ہو گا کہ صحافت کہاں کھڑی ہے۔

بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو میں کانگریس لیڈر عمران پرتاپ گڑھی نے شرکت کی۔

معروف شاعر اور سیاست دان، راجیہ سبھا کے رکن اور کانگریس اقلیتی ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین عمران پرتاپ گڑھی نے بھی بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کی اردو ٹیم کی طرف سے منعقدہ  کانکلیو”بزمِ صحافت” میں شرکت کی۔اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو کے انعقاد پر بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کی تعریف کی۔ اس کے بعد انہوں نے ملک کی آزادی میں اردو صحافت کے کردار، اردو صحافیوں اور وقف بورڈ-جے پی سی کے بارے میں بات کی۔اپنے خطاب کا آغاز انہوں نے وسیم بریلوی کے ایک شعر کے ساتھ کیا۔

 محبت میں بری نیت سے کچھ سوچا نہیں جاتا

کہا جاتا ہے اس کو بے وفا ، سمجھا نہیں جاتا

تمہارے ساتھ میں کوئی نیاپن ہے تو بس یہ ہے

بہت تکلیف دیتی ہے ،مگر چھوڑا نہیں جاتا

انہوں نے کہاکہ بھارت ایکسپریس اردو کا کانکلیو ’بزمِ صحافت‘ پہلی بار منعقد ہواہے اس کیلئے میں پوری ٹیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جب  بات ہوتی ہے صحافت کی تو ہم سوچتے ہیں کہ دور حاضر میں صحافت کہاں کھڑی ہے۔ آپ لوگوں کو بھی معلوم ہو گا کہ صحافت کہاں کھڑی ہے۔ ہم اس سے بھی واقف ہیں کہ آپ نے اس پر کتنا اعتماد کھویا ہے۔ کسی بھی نئی شروعات کے لیے سب سے اہم چیز ٹوٹے ہوئے اعتماد کو بحال کرنا ہے۔ اور یہ ٹوٹ چکا ہے، اور اتنی بار ٹوٹ چکا ہے کہ اسے خود کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔

عمران نے کہا کہ اردو صحافت کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ ہم سب صحافت کے بارے میں بات کرتے ہیں اور اسے سمجھتے ہیں۔ گنیش شنکر ودیارتھی نے ایک عظیم قربانی دی اور ہندی صحافت انہیں آج بھی فخر سے یاد کرتی ہے۔ لیکن افسوس کہ 1857 کے انقلاب کے دوران دہلی سے دہلی اردو اخبار نکالنے والے مولوی باقر صاحب کو انگریزوں نے پہلے گولی ماری اور پھر پھانسی دے دی۔ اب یہ بدقسمتی ہے کہ لوگ ان کے بارے میں بات نہیں کرتے۔ نہ ان کے نام پر کوئی ایوارڈ ہے اور نہ ہی انہیں یاد کرنے کی کوئی کوشش کی جاتی ہے۔واضح رہے کہ مولوی محمد باقر دہلی اردو اخبار کے بانی اور ایڈیٹر تھے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ 1857 کی بغاوت کے بعد پھانسی پانے والے پہلے صحافی تھے۔ انہیں 16 ستمبر 1857 کو گرفتار کیا گیا۔ دو دن بعد انہیں بغیر کسی مقدمے کے شہید کر دیا گیا۔اس دوران وقف بورڈ ترمیم کے حوالے سے تشکیل دی گئی جے پی سی کے بارے میں عمران نے کہا، “مجھے یقین ہے کہ جے پی سی کچھ بہتر کرے گی۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ اس میں کیا ہوتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔