آرجے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے روز بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کی اس عرضی پر سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ “صرف گجراتی ہی ٹھگ ہو سکتے ہیں”۔ اس معاملے کے متعلق ان کے خلاف احمد آباد کے ایک مجسٹریٹ عدالت میں مجرمانہ ہتک عزت کی شکایت کو گجرات سے باہر دہلی یا کسی اور جگہ ٹرانسفر کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
جسٹس اے ایس اوکا اور اجول بھویان کی بنچ نے مدعا علیہ کے وکیل کی جانب سے وقت کی درخواست کے بعد کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔ بنچ نے کہا، ”جب انہوں نے (تیجسوی) بیان واپس لے لیا ہے تو پھر استغاثہ کو کیس جاری کیوں رکھنا چاہئے؟ آپ آرڈر لیں ورنہ ہم آرٹیکل 142 کے تحت اختیارات استعمال کریں گے۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا، ” مدعا کے وکیل نے عرضی گزار (یادو) کے 19 جنوری کو ریکارڈ کیے گئے بیان پر ہدایات لینے کے لیے وقت مانگا ہے۔ اس معاملے پر اگلی سماعت کے لیے پیر کا دن طے کریں۔” سپریم کورٹ نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) لیڈر کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے پہلے مجرمانہ ہتک عزت کی شکایت میں سماعت پر روک لگا دی تھی اور عرضی دائر کرنے والے گجرات کے رہائشی کو نوٹس جاری کیا تھا۔
یادو کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 499 اور 500 کے تحت مبینہ مجرمانہ ہتک عزت کی شکایت درج کی گئی تھی۔ گجرات کی ایک عدالت نے اگست میں یادو کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعہ 202 کے تحت ابتدائی تفتیش کی تھی اور اسے ایک مقامی تاجر اور کارکن ہریش مہتا کی طرف سے دائر شکایت پر انہیں طلب کرنے کے لیے کافی وجوہات تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی کو آسام میں مندر جانے سے روکا گیا، برہم کانگریس لیڈر نے کہا- میں نے کیا جرم کیا ہے؟
شکایت کے مطابق، یادو نے مارچ 2023 میں پٹنہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا، ’’موجودہ حالات میں صرف گجراتی ہی ٹھگ ہوسکتے ہیں، اور ان کی دھوکہ دہی کو معاف کردیا جائے گا۔‘‘ بہار کے نائب وزیر اعلیٰ نے مبینہ طور پر پوچھا تھا کہ اگر وہ ایل آئی سی یا بینکوں کا پیسہ لے کر بھاگ جاتے ہیں تو کون ذمہ دار ہوگا؟ مہتا نے دعویٰ کیا تھا کہ یادو کے ریمارکس سے تمام گجراتیوں کی ہتک عزت ہوئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔