تلنگانہ کی گورنر تملائی سوندرراجن نے آج (18 مارچ، پیر) کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ راج بھون نے یہ جانکاری دی ہے۔ سوندرراجن پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر کے عہدے پر بھی فائز تھیں ۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ صدر دروپدی مرمو کو بھیج دیا ہے۔
ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ “تلنگانہ کی معزز گورن ڈاکٹر تملائی سوندرراجن نے فوری طور پر اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔” ریلیز میں کہا گیا، ’’استعفیٰ صدر جمہوریہ کو بھیج دیا گیا ہے۔‘‘ سوندرراجن کے استعفی کے بعد یہ خبر بھی گردش کر رہی ہے کہ وہ تمل ناڈو سے آئندہ لوک سبھا الیکشن لڑ سکتی ہیں۔
انہوں نے 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں جنوبی تمل ناڈو کی تھوتھکوڈی سیٹ سے مقابلہ کیا تھا، لیکن وہ ڈی ایم کے کی کنیموزی سے ہار گئیں۔ راج بھون کے ذرائع کی مانیں تو بی جے پی آئندہ لوک سبھا انتخابات میں پڈوچیری یا چنئی سنٹرل سے تملائی سوندرراجن کو ٹکٹ دے سکتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کا استعفیٰ تلنگانہ انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم مودی کے راج بھون میں قیام کے فوراً بعد آیا ہے۔
تملائی سوندرراجن کون ہیں؟
تملائی سوندرراجن تمل ناڈو کانگریس کمیٹی کی سابق صدر کماری آنندن کی بیٹی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایچ وسنت کمار کی بھانجی بھی ہیں۔ سوندرراجن، جو پیشے سے ڈاکٹر ہیں، نے اپنے کیریئر کا آغاز ماہر امراض چشم کے طور پر کیا۔ انہوں نے سونولوجی اور فیٹل میڈیسن میں خصوصی تربیت حاصل کی ہے۔ بی جے پی نے سنہ 2007 میں سوندرراجن کو ریاستی جنرل سکریٹری بنایا تھا۔ پھر 2010 میں انہیں ریاستی نائب صدر بنایا گیا۔ اس کے بعد انہیں 2013 میں نیشنل سکریٹری کی ذمہ داری دی گئی۔
بھارت ایکسپریس۔