Bharat Express

Gopal Das Neeraj Birthday:’نیرانتر نیرج‘ پروگرام میں بھارت ایکسپریس کے چیئرمین اوپیندر رائے نے نیرج داس کے آخری دنوں کو کیا یاد

ہندی ادب کے علمبردار گوپال داس نیرج کے یوم پیدائش پر اس پروگرام کا انعقاد مہاکوی گوپال داس نیرج فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور عبادت فاؤنڈیشن نے کیا تھا۔ پروگرام میں ملک بھر سے کئی بزرگ شاعروں اور گلوکاروں نے شرکت کی۔ پروگرام میں گوپال داس نیرج کی نظمیں اور سوانح حیات اور ان سے جڑی یادیں شیئر کی گئیں۔

پدم بھوشن سے نوازے گئے شاعر اور گیت نگار گوپال داس نیرج کے یوم پیدائش کے موقع پر آج آگرہ میں ’نیرانتر نیرج‘ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے سی ایم ڈی اوپیندر رائے نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ انہوں نے گوپال داس نیرج کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد انہوں نے گوپال داس نیرج سے اپنی آخری ملاقات کے بارے میں بتایا۔اپیندر رائے نے کہا کہ یہ ان کے آخری دنوں کی بات ہے، میں نوئیڈا کیمپس میں بیٹھا تھا۔ انہوں  نے فون کیا کہ بابوجی آگئے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ مجھے اس کے پاس جانا ہے۔ وہ آکر ہمارے ساتھ بیٹھ گئے۔ نیرج صاحب سے یہ میری آخری ملاقات تھی، لیکن ان سے بات چیت کا سلسلہ طویل اور بہت گہرا ہے۔

اپیندر رائے نے کہا – جس دن وہ آئے، میں نے ان سے کہا کہ میں آچاریہ رجنیش کو 20ویں صدی کا سب سے ذہین شخص سمجھتا ہوں۔ جب میں آٹھ سال کا تھا تو کچھ لوگ اچاریہ سے ملنے آئے۔ اس کے بعد، جب میں 9-10 سال کا تھا، مجھے آچاریہ رجنیش کی ایک کتاب ملی – ’’تعلیم میں انقلاب‘‘۔ میں نے اسے پڑھا۔ پڑھنے کے بعد مجھے لگا کہ اس شخص سے زیادہ خوبصورت کوئی نہیں ہو سکتا۔

آچاریہ رجنیش ایک بار گوپال داس نیرج کی کئی کمپوزیشنز کا ذکر کر رہے تھے۔اس دوران انہوں نے کہا کہ یہ بتاؤ کہ گوپال داس نیرج اور آچاریہ رجنیش کی دوستی کی بنیاد کیا تھی؟ نیرج صاحب نے کہا کہ میری ان سے دوستی 70 کی دہائی میں ہوئی تھی۔ میں ایک بار آچاریہ رجنیش سے ملنے پونے گیا۔ بہت سے لوگ کہتے تھے کہ انہوں نے ایک لاکھ سے زیادہ کتابیں پڑھی ہیں۔ تو میں نے آچاریہ رجنیش سے پوچھا کہ آپ نے کتنی کتابیں پڑھی ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ تقریباً دو لاکھ مکمل اور آدھا ادھورا ایک لاکھ۔ یعنی انہوں نے تقریباً تین لاکھ کتابیں پڑھی تھیں۔

میں نے پوچھا اتنی جلدی کیسے پڑھتے ہو؟ پھر انہوں  نے کہا، “تم مجھے آزما کر دیکھو کہ میں کیسے پڑھتا ہوں؟” بہت سی کتابیں سامنے رکھی تھیں۔ انہوں نے ان میں سے سب سے موٹی کتاب نکال کر ان کو دی۔ پہلا صفحہ پلٹا، درمیان سے چند صفحات پر نظر ڈالی اور پھر آخری صفحہ پر نظر ڈالی۔انہوں نے کتاب میرے حوالے کی اور کہا، ’’مجھ سے کہیں پوچھ لو… اگلا پیراگراف پڑھ کر بتاؤں گا۔پھر میں نے 20 جگہوں سے پوچھا… پھر آچاریہ نے اگلا پیراگراف سطر بہ سطر پڑھ کر سنا دیا۔

 

گوپال داس نیرج 4 جنوری 1925 کو پیدا ہوئے

آج 4 جنوری کو پدم بھوشن سے نوازے گئے شاعر اور نغمہ نگار گوپال داس نیرج کا یوم پیدائش ہے۔ وہ 4 جنوری 1925 کو پیدا ہوئے۔ انہیں گانوں کا راج کمار بھی کہا جاتا ہے۔ گوپال داس نیرج کی گولڈن جوبلی پر آگرہ کے سکندرا میں واقع ڈاکٹر ایم پی ایس ورلڈ اسکول میں ایک عظیم الشان پروگرام ‘نیرانتر نیرج’ کا انعقاد کیا گیا۔ بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین، ایم ڈی اور ایڈیٹر ان چیف اوپیندر رائے نے اس پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے پدم بھوشن گوپال داس نیرج کو خراج تحسین پیش کیا۔

گوپال داس نیرج کا سفر ایک گانے جیسا تھا۔

آپ کو بتادیں کہ ہندی ادب کے علمبردار گوپال داس نیرج کے یوم پیدائش پر اس پروگرام کا انعقاد مہاکوی گوپال داس نیرج فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور عبادت فاؤنڈیشن نے کیا تھا۔ پروگرام میں ملک بھر سے کئی بزرگ شاعروں اور گلوکاروں نے شرکت کی۔ پروگرام میں گوپال داس نیرج کی نظمیں اور سوانح حیات اور ان سے جڑی یادیں شیئر کی گئیں۔ کہا جاتا ہے کہ جب نیرج اپنا گانا گاتے تھے تو لوگ مسحور ہو جاتے تھے۔ ان کی زندگی کا سفر بھی ایک گیت کی طرح تھا، جس میں انہوں نے بہت سے اتار چڑھاؤ دیکھے۔ ادبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کوی سمیلن کی بے پناہ مقبولیت انہیں مایا نگری ممبئی لے گئی اور نیرج نے فلموں کے لیے بھی کئی بہترین گیت لکھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read