غازی پور سے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری۔
اترپردیش واقع غازی پور سے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ منتخب کئے گئے افضال انصاری کو پارلیمنٹ میں منگل کے روز حلف نہیں دلوایا گیا۔ عدالت کے حکم کا حوالہ دیتےہ وئے انہیں حلف نہیں دلوایا گیا۔ سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ قانونی کارروائی کریں گے۔
دن میں افضال انصاری اس وقت پارلیمنٹ میں آئے، جب اترپردیش کے اراکین پارلیمنٹ کو حلف دلایا جا رہا تھا۔ اس دوران ساتھی اراکین پارلیمنٹ سے ان کی ملاقات ہوئی اور وہ اکھلیش یادوکے ساتھ بھی بیٹھے۔ کچھ دیر کے لئے اکھلیش یادو اور افضال انصاری کے درمیان بات چیت بھی ہوئی۔ جب یوپی کے آخری رکن پارلیمنٹ رابرٹس گنج کے چھوٹے لال کو حلف دلایا گیا، اس کے تھوڑی دیر پہلے ہی وہ ایوان سے چلے گئے۔
کیا ہے حلف نہ دلانے کی وجہ
معلومات کے مطابق، لوک سبھا سکریٹریٹ نے آج ایک حکم جاری کیا ہے کہ افضل انصاری کی اپیل کے تناظر میں، جسے سپریم کورٹ نے 14 دسمبر 2023 کو منظورکیا تھا، اپیل کنندہ افضل انصاری کو مقدمے کی سماعت میں سزا سنانے کا حکم دیا ہے۔ غازی پور کی خصوصی عدالت نے 980/2012 کو جب معطل کیا تواسی حکم میں انہیں ایوان کی کارروائی میں حصہ لینے سے بھی روک دیا گیا۔ ایسے میں آج ایوان میں منتخب اراکین کی حلف برداری کی تقریب بھی لوک سبھا کی کارروائی کا حصہ ہے، اس لئے افضال انصاری کواس میں حلف نہیں دلایا جا رہا ہے۔ اب معاملہ یہ ہے کہ جب ان کو حلف نہیں دلایا گیا ہے تو وہ کسی بھی کارروائی میں حصہ نہیں لے پائیں گے اور نہ ہی ترقیاتی فنڈز خرچ کرسکیں گے۔
سپریم کورٹ نے کیا کہا تھا؟
سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 14 دسمبر کو افضال انصاری کو گینگسٹر معاملے میں ملی سزا پر روک تو لگا دی تھی، لیکن کئی شرائط بھی رکھی تھیں۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ جب تک الہ آباد ہائی کورٹ سے افضال انصاری کی اپیل پر فیصلہ نہیں آجاتا تب تک وہ نہ تو پارلیمنٹ کی کارروائی میں حصہ لے سکتے ہیں اور نہ ہی ایوان میں کسی موضوع پر ووٹنگ کرسکتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔