وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فائل فوٹو)
G-20 Summit Delhi: دہلی کے پرگتی میدان کے بھارت منڈپم میں چل رہے جی-20 سربراہی اجلاس میں وزیراعظم نریندر مودی نے افتتاحی خطاب پیش کیا۔ اس دوران ان کے آگے رکھی پلیٹ پر بھارت لکھا تھا۔ ان دنوں ملک میں انڈیا بنام بھارت سے متعلق زبردست بحث چل رہی ہے اور قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ انڈیا کا نام بدل کر بھارت کیا جاسکتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈراسمرتی ایرانی نے اس سے متعلق سوشل میڈیا سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ردعمل بھی ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے لکھا، ’’امید اور یقین کا نیا نام- بھارت‘‘۔ دراصل، کسی ملک کی آفیشیل میٹنگ ہوتی ہے تو اس کے نمائندوں کے سامنے پلیٹ پراس ملک کا نام بھی لکھا ہوتا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ میٹنگ میں موجود شخص اس ملک کی نمائندگی کر رہا ہے۔
उम्मीद और विश्वास का नया नाम – भारत 🇮🇳#G20India #G20India2023 pic.twitter.com/oJtwyLX6hJ
— Smriti Z Irani (@smritiirani) September 9, 2023
جی-20 سربراہی اجلاس کی میٹنگ میں وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے رکھی پلیٹ پر انڈیا کی جگہ انگریزی میں BHARAT (بھارت) لکھا ہوا نظرآیا۔ ایسے میں پھر سے اس بحث کو تقویت مل گئی ہے کہ جو ملک کا نام بدلنے کی قیاس آرائی کی جارہی تھی، وہ سچ تو نہیں۔ حالانکہ ابھی اس سے متعلق کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
کب کھڑا ہوا تنازعہ؟
ملک کا نام تبدیل کئے جانے سے متعلق بحث اس وقت شروع ہوگئی تھی، جب ملک کی صدر دروپدی مرمو نے ڈنرکے لئے مدعو کیا۔ منگل کو بھیجے گئے اس دعوت نامہ میں پریسیڈنٹ آف انڈیا کے بجائے پریسیڈنٹ آف بھارت لکھا ہوا تھا۔ اس کے بعد اپوزیشن لیڈران نے مودی حکومت کی جم کرمخالفت کی اورردعمل کا اظہار کیا۔ اس پروزیراعظم نریندر مودی نے پارٹی لیڈران اور مرکزی وزراء سے سیاسی تنازعہ سے بچنے کی ہدایت دی۔
بھارت ایکسپریس۔