سابق رکن پارلیمنٹ مرحوم عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھتہ خوری سنڈیکیٹ چلانے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ قبل ازیں ای ڈی نے عتیق احمد کی 8.14 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کی تھی۔ 6 کروڑ اور 1.15 کروڑ روپے کے زیورات بھی ضبط کیے گئے تھے۔ای ڈی نے لکھنؤ کی خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ شائستہ پروین اور ان کے شوہر عتیق احمد کے خلاف منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ 2002کے تحت کروڑوں روپے کے بھتہ خوری کے ریکیٹ کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ای ڈی نے عتیق احمد اور کئی دیگر کے خلاف جبری وصولی، دھوکہ دہی، جعلسازی اور جائیداد کے غیر قانونی حصول سے متعلق جرائم کے سلسلے میں سی بی آئی کے ذریعہ مختلف دفعات کے تحت درج کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر تحقیقات شروع کی تھی۔ تاہم، بعد میں ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مختلف تھانوں میں قتل، جبری وصولی، دھوکہ دہی، جعلسازی، زمین پر قبضے وغیرہ جیسے جرائم کے لیے درج کئی ایف آئی آرز کو شامل کردیا۔
دوسرے لوگوں کے نام پر زمین کا اندراج
تفتیش کے دوران عتیق احمد اور ان کے ساتھیوں سمیت ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کی کمائی ہوئی آمدنی کا پتہ چلا۔ جس میں انکشاف ہوا کہ عتیق احمد اور ان کے ساتھی جائیدادیں خریدنے کے لیے غیر قانونی طریقے سے کمائی گئی رقم استعمال کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ای ڈی کی جانچ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کارروائی سے بچنے کے لیے دیگر لوگوں کے نام پر جائیدادیں رجسٹر کی گئی ہیں۔اس سے قبل ای ڈی نے عتیق کی کروڑوں روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کی تھی۔ اس کے علاوہ کروڑوں کی جائیداد ضبط کر لی گئی تھی۔ جس میں تحصیل پھول پور، الہ آباد میں واقع زمین شائستہ پروین کے نام تھی۔
اس کے ساتھ کروڑوں روپے کی رقم بھی شامل ہے۔ عتیق احمد کے 10 بینک اکاؤنٹس اور شائستہ پروین کے ایک بینک اکاؤنٹ میں 1.28 کروڑ روپے جمع کرائے گئے تھے۔اس کے علاوہ ای ڈی نے گزشتہ سال عتیق احمد کے ساتھیوں سے جڑے 27 مقامات کی تلاشی لی تھی۔ اس دوران 1.15 کروڑ روپے کی نقدی، 6 کروڑ روپے کے سونا اور زیورات اور کئی دوسرے قابل اعتراض ریکارڈ ملے۔ شائستہ پروین اس وقت مفرور ہے۔ پریاگ راج پولیس نے ان پر 50 ہزار روپے کا انعام کا اعلان کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔