کیا اب بی جے پی کو آر ایس ایس کی ضرورت نہیں رہی؟ جانئے کیوں زیر بحث ہے جے پی نڈا کا یہ بیان
Lok Sabha Elections 2024: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر جے پی نڈا نے آر ایس ایس کے بارے میں ایک بڑی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی مسلسل ترقی کر رہی ہے اور اب اس صورتحال سے نکل چکی ہے جہاں اسے آر ایس ایس کی ضرورت تھی۔ اب بی جے پی اپنے طور پر قابل ہے اور اپنا کام خود کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس ایک نظریاتی محاذ ہے۔ انڈین ایکسپریس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نڈا نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دور اور موجودہ وقت کے درمیان بہت کچھ بدل گیا ہے۔ اس تناظر میں آر ایس ایس کی موجودگی بھی بدل گئی ہے۔ پہلے ہم اتنی بڑی پارٹی نہیں تھے اور نااہل تھے۔ ہمیں آر ایس ایس کی ضرورت تھی، لیکن آج ہم بہت ترقی کر چکے ہیں اور اپنے طور پر آگے بڑھنے کے قابل ہیں۔
وہ اپنا کام نظریاتی طور پر کرتے ہیں اور ہم اپنا
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اب بی جے پی کو آر ایس ایس کی حمایت کی ضرورت نہیں ہے۔ اس پر نڈا نے کہا، “دیکھو، پارٹی میں اضافہ ہوا ہے اور سب کو اپنے اپنے فرائض کے ساتھ کردار مل گئے ہیں۔ آر ایس ایس ایک ثقافتی اور سماجی تنظیم ہے اور ہم ایک سیاسی تنظیم ہیں۔ یہ ضرورت کا سوال نہیں ہے۔ یہ ایک نظریاتی محاذ ہے۔ وہ اپنا کام نظریاتی طور پر کرتے ہیں اور ہم اپنا کام کرتے ہیں۔ ہم اپنے معاملات کو اپنے طریقے سے چلا رہے ہیں اور سیاسی جماعتوں کو ایسا ہی کرنا چاہیے۔
متھرا اور وارانسی کے بارے میں بھی کھل کر کی بات
اس کے علاوہ جے پی نڈا نے متھرا اور وارانسی کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے اس بات سے انکار کیا کہ بی جے پی کا متھرا اور کاشی میں متنازعہ مقامات پر مندر بنانے کا کوئی منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا ایسا کوئی خیال، منصوبہ یا خواہش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کا نظام اس طرح چلتا ہے کہ پارٹی کی سوچ کا فیصلہ پارلیمانی بورڈ میں بحث سے ہوتا ہے، پھر یہ قومی کونسل میں جاتا ہے جو اس کی حمایت کرتی ہے۔
فی الحال پارٹی کی یہ ہے ترجیح
انہوں نے کہا، “وزیر اعظم نریندر مودی نے فیصلہ کیا ہے کہ پارٹی کی توجہ غریبوں، استحصال زدہ، دلتوں، خواتین، نوجوانوں، کسانوں اور سماج کے پسماندہ طبقات پر مرکوز رہے گی۔ ان طبقات کو قومی دھارے میں لا کر بااختیار بنایا جائے۔ ہمیں انہیں مضبوط کرنا ہوگا۔”
-بھارت ایکسپریس