دہلی کے کنجھاولہ سانحہ سے متعلق نیا سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آیا ہے۔
Delhi Kanjhawala Incident: دارالحکومت دہلی کے کنجھاولا علاقے میں نئے سال کی شب ہوئے سڑک حادثے میں ایک لڑکی کی موت کے معاملے سے متعلق ایک نیا سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آیا ہے۔ اس ویڈیو میں حادثے والے علاقے میں پولیس کی پی سی آر وین نظر آرہی ہے۔ معاملے سے متعلق سی سی ٹی وی ویڈیو میں حادثے کے بعد کار جس راستے سے گزری، اس راستے پر دہلی پولیس کی پی سی آر گاڑی نظر آئی۔ سی سی ٹی وی کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کار جس راستے سے کار نکلی ہے، اسی کے چند منٹ کے بعد پی سی آر کی گاڑی گزری۔ پولیس جانچ کر رہی ہے کہ یہ فوٹیج کس علاقے کا ہے اور کس جگہ پر پی سی آر نکل رہی تھی۔
دراصل ایسا بتایا جا رہا تھا کہ کار جس علاقے سے گزری، اس کے آس پاس کے علاقے میں کوئی بھی پی سی آر کی گاڑی نہیں تھی۔ تاہم اب سامنے آئے اس تازہ سی سی ٹی وی ویڈیو میں یہ واضح ہو رہا ہے کہ جس علاقے سے کار گزر رہی تھی، اس کے آس پاس پی سی آر کی گاڑی تھی۔ ایسے میں اب سوال اٹھ رہے ہیں کہ اس کے باوجود بھی حادثہ کو انجام دینے والی کار پر کسی کی نظر کیوں نہیں پڑی۔
نئے سال پر سیکورٹی سے متعلق کئے گئے تھے یہ دعوے
واضح رہے کہ دہلی پولیس نے حادثہ کے ایک دن پہلے دعویٰ کیا تھا کہ اس دن دہلی کی سڑکوں پر 16500 پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔ ساتھ ہی بتایا گیا تھا کہ 1000 سے زیادہ پکیٹ رہیں گے، کوئی بھی پکیٹ خالی نہیں چھوڑی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ سبھی پی سی آر کو ‘ایکٹیوموڈ’ پر رہنے کے احکامات بھی دیئے گئے تھے۔ حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اسے جیسے ہی حادثہ کی جانکاری ملی، ویسے ہی اس نے فوراً اسے لے کر قدم اٹھایا۔ پولیس ذرائع کے مطابق، ملزمین نے کنجھاولا اور امن وہار کے درمیان قائم پولیس اسٹیشنوں سے بچنے کی کوشش کی اور علاقے میں گھومتے رہے۔ انہوں نے تین بار یو ٹرن لیا۔
منیش سسودیا نے متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی
نئے سال کے موقع پرملک کی راجدھانی دہلی میں ہٹ اینڈ رن کا شکار ہوئی انجلی کی موت کا معاملہ ابھی پوری طرح سے حل نہیں ہوا ہے۔ اس درمیان دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے مہلوکہ انجلی کے گھر کا دورہ کیا اور متاثرہ فیملی سے ملاقات کی۔ اس حادثہ پرمنیش سسودیا نے کہا کہ یہ درندگی کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ ایسا ہوہی نہیں سکتا کہ گاڑی میں بیٹھے لوگوں کو پتہ نہ چلے۔ انہوں نے فیملی کو جلد ازجلد نوکری دینے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ فیملی کو حکومت سے پوری مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ نئے سال کے پہلے دن صبح انجلی کی اسکوٹی کو ایک کارنے ٹکر ماردی اور کار میں پھنس گئی انجلی کو وہ لوگ تقریباً 12 کلومیٹر تک سڑکوں پرگھسیٹتے رہے، جس سے اس کی موت ہوگئی۔
منگل کے روز انجلی کی آخری رسومات ادا کی گئیں
دارالحکومت دہلی کے کنجھاولا علاقے میں اسکوٹی سوار20 سالہ لڑکی کو 12 کلو میٹرتک گھسیٹنے کے سبب ہوئی موت کے بعد منگل کی شام کو شیوپوری مکتی دھام شمشان بھومی میں انجلی کی آخری رسومات ادا کردی گئیں۔ کسی بھی ناگہانی حادثہ سے بچنے کے لئے متاثرہ کے گھر سے شمشان گھاٹ تک 1,000 سے زیادہ پولیس اہلکاروں اور نیم فوجی دستہ کے جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا۔ جس ایمبولینس میں مہلوک لڑکی کی لاش کو آخری رسومات کے لئے لے جایا گیا تھا، اس کے ساتھ 50 سے زیادہ پولیس گاڑیاں تھیں۔ اہل خانہ کے اراکین کے علاوہ کسی کو بھی شمشان گھاٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ بڑی تعداد میں لوگ شمشان گھاٹ کے باہر جمع تھے۔ پولیس کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے ’جسٹس فار انجلی‘ کے نعرے لگاتے ہوئے تختیاں اورمتاثرہ کی تصاویر لئے ہوئے تھے۔
-بھارت ایکسپریس