دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔
Delhi MLA Horse Trading Case: دہلی پولیس نے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے کہا ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی کے ہارس ٹریڈنگ کے دعوؤں پر ثبوت پیش کریں۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے اہلکاروں نے ہفتہ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کو یہاں ان کی رہائش گاہ پر پانچ گھنٹے کے ڈرامائی واقعہ کے بعد ایک نوٹس بھیجا اور عام آدمی پارٹی کے سات ایم ایل ایز کو بی جے پی کے ذریعہ خرید و فروخت کی کوشش کرنے کے ان کے الزامات پر تین دن کے اندر یعنی پیر تک ان سے جواب طلب کیا گیا ہے۔
دہلی پولیس کے ایک اہلکار نے کہا، “ہم نے انہیں (کیجریوال) کو نوٹس دیا ہے۔ وہ تین دن کے اندر تحریری طور پر جواب دے سکتے ہیں۔” پولیس ذرائع نے بتایا کہ آخرکار نوٹس وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر موجود اہلکاروں کے حوالے کر دیا گیا۔ کرائم برانچ نے کیجریوال سے کہا کہ وہ ان اے اے پی ایم ایل اے کے ناموں کا انکشاف کریں جنہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے ان سے رابطہ کیا ہے۔
اس سے پہلے، سیول لائنز میں کیجریوال کی رہائش گاہ پر ایک ڈرامائی واقعہ پیش آیا کیونکہ کرائم برانچ کی ٹیم ایک بار پھر ہفتہ کو تحقیقات کے سلسلے میں انہیں نوٹس دینے کے لیے وہاں پہنچی۔ اپنی رہائش گاہ پر کچھ پولیس اہلکاروں کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے، کیجریوال نے ‘X’ پر پوسٹ کیا کہ انہیں نوٹس کی خدمت کے لیے بھیجے گئے پولیس افسران سے ہمدردی ہے۔ انہوں نے کہا، “دہلی میں جرائم کو روکنا ان کی (پولیس) کی ذمہ داری ہے، لیکن انہیں ڈرامے میں شامل کیا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ دہلی میں جرائم بڑھ رہے ہیں۔”
کسی پارٹی یا لیڈر کا نام لیے بغیر، کیجریوال نے پوسٹ میں یہ بھی کہا کہ ‘سیاسی آقا’ ان سے پوچھ رہے ہیں کہ AAP کے کن ایم ایل ایز سے رخ بدلنے کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ اس معاملے پر ڈرامہ کیوں رچایا جا رہا ہے جب کہ پارٹی کو معلوم ہے کہ گزشتہ چند برسوں میں ہارس ٹریڈنگ ایم ایل اے کے ذریعے ملک بھر میں دیگر پارٹیوں کی حکومتیں گرانے کے پیچھے کون تھا؟ کیجریوال نے گزشتہ ہفتے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی نے دہلی میں ان کی حکومت گرانے کے لیے سات AAP ایم ایل ایز کو 25 کروڑ روپے کی پیشکش کی ہے۔
-بھارت ایکسپریس