عام آدمی پارٹی لیڈر آتشی
Gst On Small Payment Gateway Transactions: دہلی کی وزیر خزانہ آتشی نے کہا ہے کہ دہلی حکومت ریسرچ گرانٹس پر جی ایس ٹی کی مخالفت کرے گی۔ آتشی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک ریسرچ گرانٹس پر ٹیکس نہیں لگاتا۔ انہوں نے کہا کہ 2000 روپے سے کم کے پیمنٹ گیٹ وے لین دین پر جی ایس ٹی کی مخالفت کی جائے گی۔ ادائیگی کے گیٹ ویز کے ذریعے چھوٹے لین دین پر جی ایس ٹی کے نفاذ سے اسٹارٹ اپس کو نقصان ہوگا۔
آتشی نے کہا کہ کل جی ایس ٹی کونسل کی 54ویں میٹنگ ہے۔ دہلی حکومت عوام کی آواز اٹھا رہی ہے۔ اگست کے مہینے میں ملک کے کئی تعلیمی اداروں کو جی ایس ٹی ادا نہ کرنے کے نوٹس موصول ہوئے۔ آئی آئی ٹی دہلی اور پنجاب یونیورسٹی جیسے بڑے ادارے بھی ہیں۔ مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ 2017 سے 2024 تک ریسرچ گرانٹس پر جی ایس ٹی ادا کرنا پڑے گا۔ دہلی حکومت ریسرچ گرانٹس پر اس ٹیکس کی مخالفت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک میں ریسرچ گرانٹس پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ تحقیق مستقبل میں ہندوستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ ترقی پذیر ممالک اپنے جی ایس ٹی کا ایک حصہ تحقیق پر خرچ کرتے ہیں، لیکن بی جے پی حکومت نے اس تحقیق پر خرچ ہونے والی رقم کو بھی کم کر دیا ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ آپ کے پاس آنے والے پیسے پر بھی ٹیکس لگائیں گے۔ ہم کل کی میٹنگ میں اسے ہٹانے کا مطالبہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دوسرا اہم مسئلہ آن لائن گیٹ ویز پر 2000 روپے سے کم کے چھوٹے لین دین پر جی ایس ٹی کا نفاذ ہے۔ کل مرکزی حکومت ایک تجویز لے کر آ رہی ہے کہ 2000 روپے سے کم کے آن لائن لین دین پر جی ایس ٹی لاگو نہیں ہوتا تھا، اب ان پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگایا جائے گا۔
آتشی نے کہا کہ مرکز تجویز کر رہا ہے کہ چاہے وہ 5 روپے کی ادائیگی ہو یا 1500 روپے، تمام پیمنٹ گیٹ ویز پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگایا جائے گا۔ ہمارے ملک کی جی ڈی پی کا 30% اور روزگار کا 62% چھوٹے کاروباروں سے آرہا ہے۔ ایسے چھوٹے کاروباروں کو فروغ دینے کے بجائے جی ایس ٹی لگانے کا اثر اسٹارٹ اپس اور عام صارفین پر پڑے گا۔
-بھارت ایکسپریس