دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال دہلی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے۔ (تصویر: اے این آئی)
دہلی اسمبلی سیشن کے دوران دوسرے دن کی ابتدا ہنگامے کے ساتھ ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ایوان میں اپنا موقف رکھتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی حکومت پوری زندگی نہیں رہے گی۔ کل مرکز میں ہماری حکومت ہوسکتی ہے۔ ہم منتخب حکومت کا احترام کرتے ہیں۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ یہ ایک جاگیردارانہ ذہنیت ہے کہ غریبوں کو آگے نہیں بڑھنے دینا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر صاحب کہہ رہے ہیں کہ ملک میں ہی ٹریننگ کروا لو، کیوں کروا لیں؟ ہم کسی سے کم ہیں کیا، غریب کے بچے کو اچھی تعلیم نہیں دلا سکتے کیا؟ دہلی کے عوام کا پیسہ ہے، ہم تو ایسے ہی کریں گے، سوال یہ ہے کہ ایسا کہنے والا ایل جی کون ہے؟ کون ہیں ایل جی؟ بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ… کون ہے ایل جی، جو ہمارے سر پرآکربیٹھ گیا ہے۔
مرکز میں کل ہماری بھی حکومت ہوسکتی ہے: کیجریوال
میری خواہش تھی کہ بی جے پی کے اراکین اسمبلی بھی میرے ساتھ میٹنگ میں موجود ہوتے۔ دنیا میں کچھ بھی مستقل نہیں ہے۔ کوئی اگر یہ سوچے کہ آج ہماری حکومت ہے، ہمیشہ ہماری رہے گی، تو ایسا نہیں ہے۔ مرکز میں ان کی حکومت ہے، ان کے ایل جی ہیں۔ کل ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ مرکز میں ہماری حکومت ہو، دہلی میں ہمارے ایل جی ہوں… ہوسکتا ہے کہ دہلی میں کانگریس، بی جے پی یا ہماری حکومت ہو۔ ہم یقینی بنائیں گے کہ ہمارا ایل جی ایسے پریشان نہ کرے۔ ہم منتخب حکومت کا احترام کرتے ہیں۔
दिल्ली विधानसभा में सीएम @ArvindKejriwal ने सत्र के दूसरे दिन सदन में शिक्षकों को फिनलैंड भेजे जाने के कार्यक्रम को रोके जाने का आरोप लगाया। जहां सीएम केजरीवाल ने कहा कि भगवान ने चाहा तो कल केंद्र हमारी सरकार होगी।#Delhi #vidhansabha #aamaadmiparty #ArvindKejriwal #bharatexpress pic.twitter.com/XLV2HYtBth
— Bharat Express (@BhaaratExpress) January 17, 2023
ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ ہماری حکومت کو کام نہ کرنے دیں۔
دہلی کے وزیراعلیٰ کیجریوال نے اسمبلی میں کہا کہ حکومتیں تو بدلتی رہتی ہیں۔ ہمیشہ کسی ایک کی حکومت نہیں ہوسکتی۔ ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ کل دہلی میں ہماری حکومت نہ ہو۔ ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ کل مرکز میں ہماری حکومت ہو اوردہلی میں ہمارے ایل جی ہوں۔ تو ایسا نہیں کرنا چاہئے کہ ہم حکومتوں کو کام ہی نہ کرنے دیں۔
دہلی کے ہربچے کو اچھی تعلیم دینا چاہتا ہوں: کیجریوال
اروند کیجریوال نے کہا کہ حکومتیں بدلتی رہتی ہیں۔ ہمیشہ کسی ایک کی حکومت نہیں ہوسکتی۔ ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ کل کو دہلی میں ہماری حکومت نہ ہو اور ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ کل کو مرکز میں ہماری حکومت ہو اور دہلی میں ہمارے ایل جی ہوں۔ تو ایسا نہیں کرنا چاہئے کہ ہم حکومتوں کو کام ہی نہ کرنے دیں۔ جتنی اچھی تعلیم میں ہرشتا اورپلکت (اپنے دونوں بچوں کا نام لیتے ہوئے) کو دی ہے، اتنی اچھی تعلیم دہلی کے ہربچے کو دینا چاہتا ہوں۔ اساتذہ کو موٹیویٹ کرنے کے لئے اورکیپسٹی بڑھانے کے لئے ملک وبیرون ملک میں ٹریننگ دلوائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Allahabad High Court orders to School Fees: الہ آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، کورنا بحران میں اسکولی بچوں کی فیس واپسی کا حکم
ایل جی صاحب کی نیت ہی خراب: کیجریوال
30 اساتذہ کو ٹریننگ کے لئے فن لینڈ جانا تھا۔ وزیراعلیٰ اور وزیرتعلیم نے فیصلہ کرلیا، لیکن یہاں پرعجیب جمہوریت ہے، ساری فائل ایل جی کے پاس جاتی ہیں۔ ایل جی صاحب نے دو باراعتراض (آبجیکشن) کیا، اس کا مطلب آپ کی نیت خراب ہے۔ بار بار اعتراض کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ نیت خراب ہے اور اساتذہ کو ٹریننگ کے لئے آپ بیرون ملک جاتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتے۔
-بھارت ایکسپریس