’ماں کے پاس ہی رہے گی بچے کی تحویل‘، سپریم کورٹ نے اتل سبھاش کی ماں کو دیا جھٹکا
Supreme Court On Atul Subhash Child Custody: سپریم کورٹ نے پیر کو بنگلورو کے انجینئر اتل سبھاش کی ماں کی درخواست پر سماعت کی۔ سبھاش کی ماں انجو دیوی نے اپنے چار سالہ پوتے کی تحویل کے لیے ہیبیس کارپس کی درخواست دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ نے بچے کی دادی کی ہیبیس کارپس درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ دادی بچے کے لیے اجنبی ہیں۔ بچے کی تحویل ماں کے پاس رہے گی۔ اس دوران سبھاش کا نابالغ بیٹا بھی سپریم کورٹ کے حکم پر ویڈیو کانفرنسنگ میں شامل ہوا۔
جسٹس بی وی ناگارتھنا اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے سبھاش کی بیگانہ بیوی نکیتا سنگھانیہ کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بچے کو پیش کرنے کو کہا۔ عدالت نے کہا کہ ہم بچے کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ اور آدھے گھنٹے کے بعد بچے کو عملی طور پر پیش کیا گیا۔ اسی وقت، درخواست گزاروں نے مزید تفصیلی حلف نامہ داخل کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگا، لیکن جسٹس ناگارتھنا نے ایسی کسی بھی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا، ‘یہ ایک ہیبیس کارپس کیس (درخواست) ہے۔’
سپریم کورٹ میں ان کیمرہ کارروائی ہوئی
سپریم کورٹ میں سبھاش کی اہلیہ کے وکیل نے استدعا کی کہ بچے کی کوئی تصویر عام نہ کی جائے، یہ میڈیا میں ہائی لائٹ شدہ معاملہ ہے۔ سپریم کورٹ نے فریقین کے علاوہ سب کو عدالت چھوڑنے کی ہدایت کردی۔ مجازی سماعت بھی روک دی گئی۔ اس کے بعد عدالت نے کارروائی ان کیمرہ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ نابالغ بچے کی شناخت ظاہر نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں- Vasudev Devnani Heart Attack: راجستھان اسمبلی کے اسپیکر واسودیو دیونانی کو پڑا دل کا دورہ، پٹنہ میں میں تھی میٹنگ
پچھلی سماعت میں بھی اتل سبھاش کی ماں کو سپریم کورٹ سے عبوری راحت نہیں ملی تھی۔ سپریم کورٹ نے انہیں بچے سے ملنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ دادی بچے کے لیے بالکل اجنبی ہیں۔ ساتھ ہی نکیتا اور ہریانہ حکومت سے حلف نامہ بھی مانگا گیا اور کہا گیا کہ اس کیس کا فیصلہ میڈیا ٹرائل کے ذریعے نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ہی آج عدالت نے کہا کہ بچے کی تحویل ماں کے پاس رہے گی۔
-بھارت ایکسپریس