خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا کےبعد راجیہ سبھا میں بھی دلچسپ بحث ہوئی ۔حکمراں اور اپوزیشن کی طرف سے مسلسل اس بل کے حق میں بیانات دئے گئے ،۔اپوزیشن کی جانب سے کچھ اعتراضات بھی درج کرائے گئے ،اس بیچ خبر یہ ہے کہ راجیہ سبھا میں جیسے ہی اس بل کو منظوری ملے گی اس کے فوراً بعد خوشی میں مٹھائیاں تقسیم کی جائیں گی اور تمام اراکین پارلیمنٹ کو مٹھائی دی جائے گی ۔ اس کیلئے پہلے ہی ایوان میں قریب 100 ڈبے مٹھائی منگوا لی گئی ہیں ۔ آج کے بحث میں کئی طرح کے دلچسپ بیانا ت بھی سامنے آئے ہیں ۔
خواتین ریزرویشن بل پر بات کرتے ہوئے بی جے پی ایم پی ہیما مالنی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے جو کچھ بھی کیا ہے وہ اچھے مقصد کے ساتھ کیا ہے۔ ایسی باتیں کسی اور وزیراعظم نے نہیں کیں۔ یہ (بل کی مخالفت) کرنا ان کا (اپوزیشن) کام ہے، ہمیں اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل پر کسی کو تنقید نہیں کرنی چاہئے۔ یہ بل وزیر اعظم مودی کی قیادت میں لایا گیا ہے اور سب کو اس کی تعریف اور حمایت کرنی چاہیے۔
کانگریس نے ریزرویشن میں اوبی سی کیلئے کوٹہ طے کرنے کا مطالبہ کیا
کانگریس کے بہت سے ممبران پارلیمنٹ نے 33 فیصد او بی سی ریزرویشن اور خواتین ریزرویشن ایکٹ کو فوری نافذ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ترامیم پیش کیں۔ ذرائع کے مطابق کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ ناصر حسین، نیرج ڈانگی، امی یازنک، رنجیت رنجن، رجنی پاٹل، پھولو دیوی نیتم، راجمنی پٹیل، جے بی ماتھر، ڈاکٹر ایل۔ ہنومنتھیا نے خواتین کے لیے او بی سی ریزرویشن کو 33 فیصد کے اندر محدود کرنے اور اس کے فوری نفاذ کے لیے ایک ترمیم پیش کی ہے۔
ٹی ایم سی ایم پی ڈولا سین نے کہا کہ آپ نے دیکھا ہوگا کہ این پی آر، این آر سی اور سی اے اے پر فیصلہ کیسے لیا گیا۔ آپ نے دیکھا کہ کسانوں کے بل پر کیسے فیصلہ لیا گیا۔ پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی بار مجھے معطل کیا گیا۔ اگر وہ اسے (خواتین ریزرویشن بل) نافذ کرتے ہیں تو ہم اس کا خیر مقدم کریں گے۔مرکزی وزیر ارجن منڈا نے کہا کہ لوک سبھا نے کل ایک تاریخی فیصلہ لیا ہے۔ آج راجیہ سبھا میں بھی اس پر سنجیدہ بحث ہوئی۔
ذرائع کے مطابق راجیہ سبھا میں بل کی منظوری کے کچھ دیر بعد تمام خواتین ارکان پارلیمنٹ پی ایم سے ان کے دفتر میں ملاقات کریں گی اور انہیں خواتین ریزرویشن بل کے لیے مبارکباد دیں گی۔ تمام جماعتوں کی خواتین ایم پی وزیراعظم دفتر جائیں گی۔ بی جے پی کی تمام خواتین ممبران پارلیمنٹ اسمرتی ایرانی کی قیادت میں ملاقات کریں گی۔
خواتین ریزرویشن بل پر مغربی بنگال بی جے پی کے صدر سکانت مجمدار نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا میں پاس ہو چکا ہے اور راجیہ سبھا میں بھی پاس ہو گا۔ اس سے خواتین کو حقوق ملیں گے۔ بل کے نفاذ کے بعد لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں خواتین کی شرکت بڑھے گی۔ سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے کہا کہ آپ یہ ریزرویشن تب لائے ہیں اور جب آپ کا غلبہ او بی سی ووٹروں پر ہے۔ آپ 10 سال سے او بی سی ووٹروں کی بنیاد پر حکومت میں ہیں، پھر آپ او بی سی خواتین کو سیاسی حقوق کیوں نہیں دینا چاہتے؟
بی جے پی رکن پارلیمنٹ سشیل مودی نے راجیہ سبھا میں کہا کہ جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ ریزرویشن کو فوری طور پر لاگو کیا جائے، کیا وہ چاہتے ہیں کہ جیسے ہی اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے، سپریم کورٹ خواتین کے ریزرویشن کو ختم کر دے۔ جس طرح ہم نے ای ڈبلیو ایس ریزرویشن کو مسترد نہیں ہونے دیا، اسی طرح ہم نہیں چاہتے کہ خواتین کے ریزرویشن کو مسترد کیا جائے۔ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن نے راجیہ سبھا میں کہا کہ آج مغربی بنگال میں صحت، خزانہ، تجارت اور صنعت کی وزارتیں خواتین کے ہاتھ میں ہیں، لیکن بی جے پی کے 16 وزرائے اعلیٰ میں سے ایک بھی خاتون وزیر اعلیٰ حاصل نہیں ہے۔ اور وہ ہمیں خواتین کے حقوق پرلیکچر دے رہے ہیں ۔
بھارت ایکسپریس۔