دارالعلوم دیو بند۔ (فائل فوٹو)
ملک کا معروف تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند ایک بارپھرسرخیوں میں ہے۔ دراصل دارالعلوم نے اپنے ہی طلبا کے لئے ایک ایسا نوٹس جاری کردیا ہے، جس کی وجہ سے ہنگامہ ہوگیا ہے اور میڈیا میں ڈبیٹ (مباحثہ) شروع ہوگیا ہے۔ دارالعلوم دیوبند کی طرف سے گزشتہ روزایک نوٹس جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی طالب علم کو ادارے سے باہر جاکرانگریزی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگر اس میں کوئی ملوث پایا گیا تواس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ مطلب یہ کہ اس طالب علم کا ادارے سے اخراج کردیا جائے گا۔
انگریزی کی تعلیم حاصل پرہوگا اخراج
دارالعلوم دیوبند کے نوٹس میں وارننگ دی گئی ہے کہ کوئی طالب علم انگریزی سیکھتا ہوا پایا گیا یا کسی خفیہ ذرائع سے دوسری تعلیم حاصل کرنے میں ملوث پایا جاتا ہے تو اس پر کارروائی کی جائے گی۔ جاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ دارالعلوم میں دوران تعلیم طلبا کوانگریزی وغیرہ کی تعلیم کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگرکوئی طالب علم اس میں مبتلا پایا گیا یا طالب علم کا اس میں ملوث ہونا مصدقہ ذرائع سے ثابت ہوا تو اس کا ادارہ سے اخراج کر دیا جائے گا۔ دارالعلوم دیوبند کی طرف سے جاری یہ حکم نامہ ان طلبا کے لئے ایک بڑا جھٹکا ہوسکتا ہے، جو دارالعلوم دیوبند میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم یعنی انگریزی زبان سیکھنے کا جذبہ یا دلچسپی رکھتے ہیں۔
Darul Uloom Deoband Notice against English Study Warn Islamic Students to Expulsion: دارالعلوم دیو بند میں زیر تعلیم طلبا کے لئے یہ نوٹس کتنا مفید؟#DarulUloomDeoband #muslimstudents #englishstudy #bharatexpressurdu pic.twitter.com/BNoydg6jMb
— Bharat Express Urdu (@bharatxpresurdu) June 15, 2023
حکومت کرسکتی ہے کارروائی!
وہیں یوپی کے وزیرسیاحت جے ویر سنگھ نے کہا ہے کہ دارالعلوم دیوبند کا یہ فیصلہ قطعی درست نہیں ہے۔ مسلم طلبا کو غیرملکی تعلیم، تکنیکی تعلیم وغیرہ سے دور رکھنا انہیں شدت پسندی کی طرف دھکیلنے والا ہے۔ اس معاملے میں ادارے کے فیصلے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وہیں اسلامک اسکالرمولانا عبدالحمید نعمانی کا کہنا ہے کہ درالعلوم دیوبند میں انگریزی تعلیم دی جاتی ہے، وہاں کے طلبا کے لئے کوئی ممانعت نہیں ہے بلکہ جو طلبا کلاسیز سے غائب ہوکر اور باہر جاکرتعلیم حاصل کرتے ہیں، ان کے لئے یہ نوٹس ہے۔ مولانا نعمانی نے مزید کہا کہ دارالعلوم دیوبند مخالف لوگ اس نوٹس کو غلط طریقے سے پیش کررہے ہیں۔
مولانا ارشد مدنی نے طلبا کو دیا یہ مشورہ
دوسری جانب، جامع رشید میں منعقدہ اصلاحی اجلاس میں جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر اوردارالعلوم دیوبند کے صدرالمدرسین مولانا سید ارشد مدنی نے اصلاحی خطاب کے دوران طلبہ کو سختی سے خارجی تعلیمی سرگرمیوں سے دور رہنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ مدرسہ ہمارا دین ہے، ہماری دنیا نہیں ہے۔ اس لئے آپ پہلے اچھے عالم دین بنیں اورپھرانجینئر، ڈاکٹریا جو بننا چاہیں، وہ بنیں۔ طلبا کو ایک ساتھ دو کشتیوں پر سوار نہیں ہونا چاہئے کیونکہ دوکشتیوں میں سوار ہونے والا کبھی منزل تک نہیں پہنچ سکتا۔
بھارت ایکسپریس۔