Cyclone Biparjoy: بیپرجوائے اب ایک انتہائی شدید طوفان میں تبدیل ہو چکا ہے، اس کے اثر کو دیکھتے ہوئے گجرات میں حکومت احتیاطاً ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ طوفان اب بھی پوربندر سے 350 کلومیٹر دور ہے لیکن اس کا اثر سمندر میں پہلے ہی نظر آرہا ہے۔ جہاں ایک طرف سمندر میں اونچی لہریں اٹھ رہی ہیں، وہیں دوسری جانب سمندر کے کنارے رہنے والے لوگوں کو بھی محفوظ مقام پر بھیجاجا رہا ہے۔ کنڈلا کو سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر خالی کرایا جا رہا ہے۔ سمندری ساحل کے علاقے سے 2 کلومیٹر کے دائرے میں واقع دیہاتوں کو خالی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے سڑکوں پر افراتفری جیسی صورتحال ہے۔ ہزاروں خاندان عارضی طور پر نقل مکانی کر رہے ہیں۔
Cyclone Alert for Saurashtra and Kutch Coast: Orange Message. ESCS (extremely severe cyclonic storm) #Biparjoy lay at 17.30 IST today, about 310km SW of Porbandar, 330km SW of Devbhumi Dwarka, 400km SSW of Jakhau Port, 410km SSW of Naliya. To cross near Jakhau Port (Gujarat) by… pic.twitter.com/LraaxRWcm9
— ANI (@ANI) June 12, 2023
ریلوے نے 67 ٹرینیں کردی منسوخ
گجرات میں بپرجوائے طوفان کے حوالے سے چوکسی برتی جا رہی ہے۔ ویسٹرن ریلوے نے طوفان سے متاثرہ علاقوں میں احتیاطی تدابیر کے طور پر 67 ٹرینوں کو مکمل طور پر منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ویسٹرن ریلوے کی جانب سے بھی مختلف حفاظتی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ ویسٹرن ریلوے کے دائرہ اختیار میں آنے والے ان علاقوں کے ٹرین مسافروں کو ریلوے ریفنڈ کی سہولت موجودہ قواعد کے مطابق دی جائے گی۔
سال 1998کا طوفان بھی ذہن میں آیا
اپنے گھروں سے نکلنے والے مزدوروں کو 1998 کا کنڈلا طوفان بھی یاد آگیا۔ لینڈ لائن سائیکلون اس سال 25 سال مکمل کر رہا ہے۔ ایسے میں ایک نئے خطرے کے پیش نظر انتظامیہ بھی کافی متحرک ہے۔ 10 جون کو 1998 کے طوفان میں کانڈلا پورٹ کے علاقے میں 10,000 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ اس وقت ہوا کی رفتار 165 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔اس بیچ گرنار روپ وے آج مسلسل تیسرے دن بھی بند رہا۔ آنے والے دنوں میں ہوا کی تیز رفتاری کو دیکھتے ہوئے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ کب شروع ہو گی۔ جوناگڑھ میں پیر کو گرنار میں 94 کلومیٹر کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں۔ جو اب بیپر جوائےکے اثر سے بڑھے گا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ تین دن بعد بھی روپ وے شروع نہیں ہو سکے گا۔ تیز بارش اور تیز ہوا کی وجہ سے تارکین وطن کو گرنار پہاڑ پر نہ جانے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔
خستہ حال عمارتیں منہدم
دوسری طرف، جام نگر کے تاریخی ریلوے اسٹیشن کی خستہ حال عمارت کو جام نگر میونسپل کارپوریشن نے پیر کو بیپرجوائے طوفان کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر منہدم کردیا۔ جام نگر کا 150 سال پرانا ریلوے اسٹیشن کئی سال پہلے بند کر دیا گیا تھا لیکن تاریخی عمارت کی خستہ حالی کی وجہ سے اسے پیر کو منہدم کر دیا گیا۔ موربی میں تمام سیرامک پلانٹس کو اتوار کی شام 7 بجے سے بند کرنے کی اطلاع دی گئی تھی۔ لکھورائی کراس روڈ کے قریب دیوار گرنے سے دو بچے جاں بحق جبکہ ایک بچہ زخمی ہوگیا ہے۔ بچے کھیل رہے تھے کہ اچانک دیوار گر گئی۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ تیز ہوا کے باعث دیوار گر گئی ہے۔
ہوا کی رفتار ہوگی تیز
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستانی محکمہ موسمیات نے بپرجوائے سائیکلون کے بارے میں خبردار کیا تھا کہ بپرجوائے شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ ساتھ ہی، 15 جون کے قریب، اس کے شمال کی طرف بڑھنے کا قوی امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ’’بپرجوائے سائیکلون کا مرکز بحیرہ عرب میں بن رہا ہے، یہ پوربندر کے جنوب مغرب میں تقریباً 450 کلومیٹر دور ہے، تاہم پیر کو اس کا فاصلہ کم ہو کر اب 350 کلومیٹر رہ گیا ہے۔ توقع ہے کہ یہ شمال کی طرف بڑھے گا اور 15 جون کی دوپہر تک کچھ کے ساحل کو عبور کرے گا۔ اس کی ہوا کی رفتار 125-135 کلومیٹر فی گھنٹہ کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
سب سے زیادہ 15 جون کو ہوگا خطرہ
ڈاکٹر مرتیونجے موہاپاترا، ڈائریکٹر جنرل آف میٹرولوجی، آئی ایم ڈی نے کہا ہے کہ 15 جون کو بپرجوائے طوفان سب سے خطرناک ہوگا۔ ایسے میں تمام لوگوں کو گھر کے اندر اور محفوظ جگہ پر رہنے کی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ طوفان کی آمد سے درخت، بجلی کے کھمبے، سیل فون ٹاور اکھڑ سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے بجلی اور ٹیلی کمیونیکیشن میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس کی وجہ سے کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔
Chaired a meeting to review the preparedness in the wake of the approaching Cyclone Biparjoy. Our teams are ensuring safe evacuations from vulnerable areas and ensuring maintenance of essential services. Praying for everyone’s safety and well-being.https://t.co/YMaJokpPNv
— Narendra Modi (@narendramodi) June 12, 2023
پی ایم موی اور امت شاہ کی میٹنگ
طوفان بیپر جوائے کے خطرے کو دیکھتے ہوئے ایک طرف جہاں ممبئی اور گجرات کے متعدد علاقوں میں این ڈی آر ایف کی اضافی ٹیم تعینات کردی گئی ہے وہیں دوسری جانب آج وزیراعظم نریندر مودی نے تیاریوں کے سلسلے میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے جس میں این ڈی آر ایف کے اعلیٰ عہدیداران اور گجرات سرکار کے ذمہ داران شامل ہوئے ۔ پی ایم مودی نے طوفان کے ممکنہ خطرات اور اس سے بچنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا قریب سے جائزہ لیا ہے۔ وہیں دوسری طرف وزیرداخلہ امت شاہ بھی اس پر نظر بنائے ہوئے ہیں اور پل پل کی جانکاری حاصل کررہے ہیں البتہ کل این ڈی آر ایف کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ان کی میٹنگ متوقع ہے۔
بھارت ایکسپریس۔