Bharat Express

Congress raises questions on bulldozer action: ’’بلڈوزر انصاف مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، یہ بند ہونا چاہیے‘‘،کانگریس نے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں ’بلڈوزر ایکشن‘ پر اٹھائے سوال

کانگریس لیڈر کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مدھیہ پردیش کے چھتر پور میں احتجاج کے دوران ہوئے تشدد میں ملزم کے گھر کو بلڈوزر سے زمین بوس کر دیا گیا تھا۔

ملکارجن کھڑگے اور پرینکا گاندھی

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں ملزموں کے گھروں پر بلڈوزر کی کارروائی پر سوال اٹھائے ہیں۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ اقلیتوں کو بار بار نشانہ بنانا بہت پریشان کن ہے۔ قانون کی حکمرانی والے معاشرے میں ایسی حرکتوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ بلڈوزر انصاف مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، یہ بند ہونا چاہیے۔

کانگریس لیڈر کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مدھیہ پردیش کے چھتر پور میں احتجاج کے دوران ہوئے تشدد میں ملزم کے گھر کو بلڈوزر سے زمین بوس کر دیا گیا تھا۔ اب کانگریس نے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں ملزموں کے گھروں پر بلڈوزر چلانے پر سوال اٹھائے ہیں۔

کانگریس صدر کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ’’کسی کے گھر کو گرانا اور اس کے خاندان کو بے گھر کرنا غیر انسانی اور ناانصافی ہے۔ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں اقلیتوں کو بار بار نشانہ بنانا انتہائی پریشان کن ہے۔ قانون کی حکمرانی والے معاشرے میں ایسی حرکتوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

کھڑگے نے مزید لکھا، ’’کانگریس پارٹی بی جے پی کی ریاستی حکومتوں کی آئین کی صریح نظر اندازی اور شہریوں میں خوف پیدا کرنے کے لیے ان کے بلڈوزنگ ہتھکنڈوں کی سخت مذمت کرتی ہے۔ انتشار قدرتی انصاف کی جگہ نہیں لے سکتا- جرائم کا فیصلہ عدالتوں میں ہونا چاہیے، ریاستی سرپرستی میں دباؤ کے ذریعے نہیں۔‘‘

وہیں، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ’’اگر کسی پر کسی جرم کا الزام ہے تو صرف عدالت ہی اس کے جرم اور اس کی سزا کا فیصلہ کرسکتی ہے۔‘‘ لیکن الزام لگتے ہی ملزم کے گھر والوں کو سزا دینا، سر سے چھت چھین لینا، قانون کی پاسداری نہ کرنا، عدالت کی نافرمانی کرنا، الزام لگتے ہی ملزم کے گھر کو گرانا- یہ انصاف نہیں ہے۔ یہ بربریت اور ناانصافی کی انتہا ہے۔

انہوں نے لکھا، ’’قانون بنانے والے، قانون کے رکھوالے اور قانون توڑنے والے میں فرق ہونا چاہیے۔ حکومتیں مجرموں جیسا سلوک نہیں کر سکتیں۔ قانون، آئین، جمہوریت اور انسانیت کی پاسداری مہذب معاشرے میں حکمرانی کی کم از کم شرط ہے۔ جو راج دھرم کی پیروی نہیں کرسکتا وہ نہ تو سماج کو فائدہ پہنچا سکتا ہے اور نہ ہی ملک کو۔ بلڈوزر انصاف مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، یہ بند ہونا چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔