کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (فائل فوٹو)
Mallikarjun Kharge on PM Modi: کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے نے منگل (11 جون، 2024) کووزیراعظم نریندر مودی پرتنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے پچھلی گارنٹی تو پوری نہیں کی، لیکن اب ڈھیڈونرا پیٹ رہے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرلکھا کہ لوک سبھا الیکشن میں ملک نے ایسا جواب دیا کہ مودی حکومت کو دوسرے کے گھروں سے کرسیاں قرض لے کراپنے اقتدار کا گھرسنبھالنا پڑرہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 17 جولائی 2020 کو وزیراعظم نریندرمودی نے ملک کومودی کی گارنٹی دی تھی کہ 2022 تک ہرہندوستانی کے سرپرچھت ہوگا۔ یہ گارنٹی توکھوکھلی نکلی۔ ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ اب تین کروڑ آواس دینے کا ڈھینڈورا ایسے پیٹ رہے ہیں، جیسے پچھلی گارنٹی پوری کرلی ہو۔ ملک اصلیت جانتا ہے۔
ملیکا ارجن کھڑگے نے کیا کہا؟
ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ اس باران تین کروڑگھروں ے لئے کوئی آخری تاریخ مقررنہیں کی گئی ہے۔ ایسا اس لئے کیونکہ بی جے پی نے گزشتہ 10 سالوں میں کانگریس-یوپی اے کے مقابلے پورے 1.2 کروڑ گھرکم بنوائے۔ کانگریس نے 4.5 کروڑگھروں کی تعمیر کروائی تھی۔ وہیں، بی جے پی نے (24-2014) 3.3 کروڑگھرتعمیرکرا پائی۔
लोकसभा चुनाव में देश ने ऐसा जवाब दिया कि मोदी सरकार को दूसरों के घरों से कुर्सियां उधार लेकर अपना सत्ता का “घर” संभालना पड़ रहा है।
17 जुलाई 2020 को प्रधानमंत्री जी ने देश को “मोदी की गारंटी” दी थी कि 2022 तक हर भारतीय के सिर पर छत होगी।
ये “गारंटी” तो खोखली निकली !
अब 3 करोड़…
— Mallikarjun Kharge (@kharge) June 11, 2024
کانگریس صدر کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم مودی کی آواس یوجنا میں 49 لاکھ شہری آواس یعنی 60 فیصد گھروں کا بیشترپیسہ عوام نے اپنی جیب سے بھرا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سرکاری بیسک شہری گھراوسطاً 6.5 لاکھ کا بنتا ہے۔ اس میں مرکزی حکومت صرف 1.5 لاکھ دیتی ہے۔ اس میں 40 فیصد تعاون ریاستوں اور نگر پالیکا کا بھی ہوتا ہے۔ بچا ہوا بوجھ کا ٹھیکرا عوام کے سرپرآتا ہے۔ ایسا پارلیمانی کمیٹی نے کہا ہے۔
تین کروڑ گھروں کی تعمیرکودی گئی منظوری
وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں پیرکے روز ہوئی مرکزی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) کے تحت تین کروڑ گھروں کی تعمیرکے لئے سرکاری امداد کو منظوری دی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔