Bharat Express

Congress MP Syed Nasir Hussain received a warm welcome in Karnataka: کانگریس ایم پی سید ناصر حسین کا کرناٹک میں وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ نے کیا والہانہ استقبال

حال ہی میں کانگریس نے سی ڈبلیو سی کی فہرست جاری کی تھی، جس میں جنوب ہند سے راجیہ سبھا رکن سید ناصر حسین کو شامل کیا گیا تھا، جس کے بعد سے پورے جنوب خاص طور پر کرناٹک میں والہانہ استقبال کیا جا رہا ہے۔

سی ڈبلیو سی کے رکن سید ناصر حسین کا کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا اور نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے والہانہ استقبال کیا۔

حال ہی آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی سب سے طاقتورکمیٹی کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیوسی) میں جنوب ہند سے واحد ممبر کے طور پرشامل کئے گئے کانگریس کے نوجوان لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سید ناصرحسین کے استقبال کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی ضمن میں گزشتہ روز کرناٹک کے پیلیس میدان میں منعقدہ استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں سید ناصرحسین کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سدارمیا اور نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے ان کا شانداراستقبال کیا۔ اس موقع پر سابق مرکزی وزیر قانون سلمان خورشید، کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے کے بیٹے پریانک کھڑگے سمیت کئی سینئرلیڈران موجود تھے۔

اس موقع پرکرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ تکثیریت ہندوستانی ثقافت کی جان ہے۔ تکثیریت ہندوستان کی طاقت ہے، ہندوستان کی تکثریت اور جمہوری اقدارکی تباہی ہمارے آئین کی تباہی ہے۔ ہندوستان کی ہزاروں سال پرانی ثقافت کو تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس لئے ہمیں ان سے محتاط رہنا ہوگا اور انہیں ان کے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دینا ہے۔

 

وزیراعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ ملک کا نام بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔  بی جے پی جس نے اپنے پروگراموں کا نام میک اِن انڈیا، اسکل انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا رکھا تھا، اب مرکزی حکومت اپوزیشن اتحاد کا نام ’’انڈیا‘‘ سن کرحیران ہے اورملک کا نام ’’انڈیا‘‘ کے بجائے ’’بھارت‘‘ کرنے جارہی ہے۔ “بھارت جوڑو چلانے والے ہم ہیں”۔ بی جے پی ہمیں انڈیا اوربھارت کے بارے میں سکھانے کی حماقت نہ کرے۔ ان کے دل میں نہ ہندوستان کی عزت ہے اور نہ ہی وہ ہندوستان کے وقارکو جانتے ہیں۔ ہندوستان کا کثیرالثقافتی کلچراورآئین کانگریس کے ہاتھ میں ہی محفوظ ہے۔

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read