Bharat Express

Karnataka Congress

سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کا پوتے پرجول ریونّا ملک کے سب سے بڑے سیکس اسکینڈل کا ملزم ہے۔ دعویٰ ہے کہ تقریباً 3000 ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں، جس میں خواتین کا استحصال دکھائی دے رہا ہے۔

لوک سبھا الیکشن کے پہلے کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارمیا نے الزام لگایا کہ بی جے پی گزشتہ ایک سال سے ان کی حکومت کو گرانے کی کوشش کررہی ہے۔ بی جے پی کتنا بھی زور لگا لے، حکومت اپنی مدت کار پوری کرلے گی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر پریانک کھرگے نے کہا کہ  ہمارے مطالبات میں  ٹیکسوں کی منتقلی شامل ہے، ہمیں خشک سالی سے نجات کی رقم نہیں مل رہی۔ مرکز کو یہ سمجھنا چاہئے کہ کرناٹک ایک اقتصادی پاور ہاؤس ہے۔ ہم یہاں ٹیکسوں کی منتقلی پر ریاست کےلوگوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے کئی موضوعات پر ریاست کی کانگریس حکومت کی تنقید کی۔ انہوں نے کھوپرا کی قیمتوں کی مخالفت میں اسمبلی سیشن کے بعد پدیاترا کی بات بھی کہی ہے۔

ڈی کے شیوکمار کو معلوم ہے کہ قصوروار قرار دیئے جانے کے بعد وہ سالوں تک الیکشن نہیں لڑپائیں گے۔ ایسے میں پارٹی کی حمایت کرنا مستقبل میں ان کے لئے کافی مثبت ہوگا۔ اس لئے انہوں نے تازہ بیان میں بڑا دعویٰ کیا ہے۔

حال ہی میں کانگریس نے سی ڈبلیو سی کی فہرست جاری کی تھی، جس میں جنوب ہند سے راجیہ سبھا رکن سید ناصر حسین کو شامل کیا گیا تھا، جس کے بعد سے پورے جنوب خاص طور پر کرناٹک میں والہانہ استقبال کیا جا رہا ہے۔

ڈی کے شیوکمار کے تبصرے کے بارے میں پوچھے جانے پر، ریاستی وزیر پریانک کھڑگے نے کہا، "میں یہ نہیں کہوں گا کہ سدھارمیا خوفزدہ ہو گئے... چیف منسٹر عوامی رائے کے تئیں حساس ہیں... کبھی کبھی جھوٹ گھڑ لیا جاتا ہے اور اچھے فیصلوں میں تاخیر ہو جاتی ہے۔

 کرناٹک کی سدارمیا حکومت نے آج (2 جون) کو کابینہ کی دوسری میٹنگ میں اسمبلی انتخابات کے دوران کئے گئے وعدے کو نافذ کرنے پر مہر لگا دی ہے۔

Jagadish Shettar: ٹکٹ نہ ملنے کے سبب ناراض چل رہے کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ جگدیش شیٹار نے حال ہی میں بی جے پی سے استعفیٰ دیا تھا۔ اب وہ کانگریس میں شامل ہوئے۔

کرناٹک کی انتخابی تاریخ میں پہلی بار بی جے پی چیف منسٹر کے چہرے کے بغیر الیکشن میں اتر رہی ہے۔ ابتدائی طور پر اسے بی جے پی کی قبولیت کے طور پر سمجھا جاسکتا ہے کہ لڑائی آسان نہیں ہوگی۔ بی ایس یدی یورپا 80 کی دہائی سے پارٹی کا چہرہ ہوا کرتے تھے لیکن اب وہ انتخابی سیاست سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔