بی جے پی پر کانگریس نے کرناٹک حکومت کو گرانے کا الزام لگایا ہے۔
Karnataka Congress: کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کے ایک تبصرے نے ایک بار پھر امن کے ماحول کو توجہ دلائی ہے جس نے ریاست میں کانگریس حکومت کو متحد رکھا ہے۔ ریاست کے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا کرنے والے ریمارکس میں، ڈی کےشیوکمار نے کہا کہ وہ کسی ایسے پروجیکٹ پر کام شروع کر سکتے تھے جسے چیف منسٹر سدھارمیا اپنے پچھلے دور میں آگے بڑھنے سے “خوفزدہ” تھے۔
قدیم وجے نگر سلطنت کے سردار کیمپے گوڑا اول کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ تقریب میں اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئےڈی کے شیوکمار نے کہا کہ انہیں سرنگوں اور فلائی اوور کی تعمیر کے لیے بہت سی درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔ اس طرح کے پروجیکٹوں کو لاگو کرنے میں درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے، D.K. شیوکمار نے کہا، “2017 میں، وزیر اعلی سدھارمیا اور اس وقت کے بنگلورو کے شہری ترقی کے وزیر کے جے جارج شہر میں اسٹیل فلائی اوور کے خلاف ہونے والے احتجاج سے خوفزدہ تھے… اگر میں ہوتا تو مظاہرین کے شور شرابے کے سامنے نہ جھکتا اور اس منصوبے پر کام کرتا…”
نائب وزیر اعلیٰ، جو کرناٹک کی کانگریس یونٹ کے سربراہ بھی ہیں، کا یہ بیان ریاست میں زبردست انتخابی جیت کے بعد پارٹی کی حکومت بنانے کے بمشکل ایک ماہ بعد آیا ہے۔ کانگریس کی انتخابی جیت کے بعد، کئی دنوں تک ’’بہت سودے بازی‘‘ ہوئی، کیونکہ سدھارمیا اور شیوکمار دونوں چیف منسٹر کا عہدہ چاہتے تھے۔ شیوکمار نے آخر کار جھک کر ہائی کمان کے فیصلے کو قبول کر لیا، اس کا موازنہ ‘عدالت میں جج کے فیصلے’ سے کیا۔
ڈی کے شیوکمار کے تبصرے کے بارے میں پوچھے جانے پر، ریاستی وزیر پریانک کھڑگے نے کہا، “میں یہ نہیں کہوں گا کہ سدھارمیا خوفزدہ ہو گئے… چیف منسٹر عوامی رائے کے تئیں حساس ہیں… کبھی کبھی جھوٹ گھڑ لیا جاتا ہے اور اچھے فیصلوں میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر کا مطلب یہی تھا…’
حالانکہ سدھارمیا اور ڈی کے شیوکمار نے اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے، لیکن حزب اختلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اس بات پر اصرار کر رہی ہے کہ حکومت کے اندر دراڑ بڑھنے اور اس کے خاتمے سے پہلے صرف وقت کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Maharashtra: شندے حکومت نے باندرہ سی لنک کا نام بدلا، اب ویر ساورکر سیتو کے نام سے پکارا جائے گا، ٹرانس ہاربر لنک بنا اٹل پل
کچھ دن پہلے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر آر اشوک نے کانگریس کو بجرنگ دل اور آر ایس ایس کے خلاف کارروائی کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا، “سی ایم سدھارمیا ‘خاموش’ ہیں، لیکن ڈپٹی سی ایم شیوکمار ‘متشدد’ ہیں… ہر میٹنگ میں شیوکمار سی ایم کے سامنے بولتے ہیں…”
-بھارت ایکسپریس