Caste-based Census: راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے اور انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ملک بھر میں ذات کی بنیاد پر مردم شماری کرانے کے لیے خط لکھے ہیں۔ گہلوت نے آج میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ذات کی بنیاد پر مردم شماری ہونی چاہیے۔ ملکارجن کھرگے اور میں نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر ذات پر مبنی مردم شماری کی درخواست کی ہے۔گہلوت نے آج میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈبلیو ایس کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کے ساتھ، ریزرویشن کے لیے 50 فیصد کی حد کو عبور کر لیا گیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ جہاں تک ریزرویشن کا تعلق ہے، سب کو ان کا حق ملنا چاہیے۔ حال ہی میں، بہار نے ریاست میں ذات پر مبنی سروے کیا ہے۔ بہار کی کابینہ نے گزشتہ سال 2 جون کو مرکزی حکومت کی جانب سے قومی سطح پر اس طرح کی مشق کو مسترد کرنے کے بعد ریاست میں ذات پر مبنی سروے کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ چونکہ عام دہائی کی مردم شماری مذہبی گروہوں اور درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کو الگ الگ شمار کرتی ہے۔
واضح رہے کہ سروے کے پہلے مرحلے میں گھر کی فہرست سازی کی گئی جس میں دوسرے مرحلے میں لوگوں کی مالی حالت سمیت ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کیا گیا جس کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقات کی فلاح و بہبود اور اسکیموں کے بہتر نفاذ کے لیے پالیسی بنانا ہے۔ سروے کا دوسرا مرحلہ 15 اپریل کو شروع ہوا اور یہ 15 مئی تک جاری رہنا تھا۔ تاہم پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو حکم دیا کہ ریاست میں ذات پات پر مبنی سروے کو روک دے۔ بہار کی سرکار نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔ لیکن بہار سرکار کو وہاں سے بھی راحت نہیں ملی۔چونکہ پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سپریم کورٹ نے بھی پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے کی بہار حکومت کی درخواست کو ٹھکرا دیا اور اس طرح بہار میں فی الحال ذات پر مبنی سروے روکی جاچکی ہے۔ اس بیچ اب کانگریس نے مرکزی سرکار سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کروائے تاکہ یہ اندازہ ہو کہ کس ذات کی آبادی کتنی ہے اور کون کتنا کمزور ہے تاکہ ان کی فلاح وبہبودی کیلئے خصوصی اقدامات کئے جاسکیں ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کانگریس کے اس خط کا پی ایم مودی کی طرف سے کیا جواب آتا ہے ۔
واضح رہے کہ ابھی کچھ دن پہلے ہی دہلی میں بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے اور راہل گاندھی سے ملاقات کی تھی جس دوران اپوزیشن اتحاد پر بات ہوئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران نتیش کمار نے کانگریس سے ملک بھر میں ذات پر مبنی مردم شماری کو سرکار کے سامنے اٹھانے کی بات کہی تاکہ 2024 میں اس کو ایک بڑا مدعا بنایا جاسکے۔ ماہرین کا ماننا ہے اپوزیشن 2024 انتخابات میں ذات پر مبنی مردم شماری کو بڑا مدعا بناسکتی ہے۔