تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا ہے کہ جنوبی ہندوستان لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے غلبے کو بڑا جھٹکا دینے والا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کی تاریخ قریب ہے اور تمل ناڈو سے لے کر جموں و کشمیر تک انتخابی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ دریں اثنا، ڈی ایم کے سربراہ اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی اسٹالن کا یہ بیان کافی اہمیت رکھتا ہے۔ تمل ناڈو میں انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت 19 اپریل کو ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔
تمل ناڈو ان ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں بی جے پی لاکھ کوششوں کے باوجود کامیابی حاصل نہیں کر پائی ہے۔ جنوبی ہند کا قلعہ جیتنا بی جے پی کے لیے ہمیشہ مشکلات سے بھرا رہا ہے۔ تاہم اس بار بی جے پی نے کچھ سیٹیں جیتنے کی پوری کوشش کی ہے۔ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں جب اسٹالن سے جنوبی ہندوستان میں بی جے پی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ملک کا ہر خاندان اس پارٹی سے پریشان ہے۔
شمالی ہندوستان میں بی جے پی کی شبیہ خراب ہوئی، لوگوں نے غلط حکمرانی کا درد برداشت کیا: اسٹالن
دراصل، ڈی ایم کے سربراہ سے پوچھا گیا تھا کہ بی جے پی جنوب میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔ آپ کی پارٹی اس سے نمٹنے کی تیاری کیسے کر رہی ہے؟ اس کے جواب میں سٹالن نے کہا، “سچ یہ ہے کہ بی جے پی کا اثر شمالی ہندوستان سے بھی ختم ہو رہا ہے۔ ہندوستان کا ہر خاندان کسی نہ کسی طرح عوام دشمن مودی حکومت سے متاثر ہوا ہے۔”
تمل ناڈو کے سی ایم نے کہا، “معاشرے کے تمام طبقے، خاص طور پر غریب، کسان، تاجر برادری، گھریلو خواتین، طالب علم، ماہی گیر اور نوجوان پچھلے 10 سالوں سے بی جے پی کی غلط حکمرانی کا درد جھیل رہے ہیں۔ بے روزگاری، پی ایم مودی کی دھوکہ دہی کا پردہ فاش ہو رہا ہے۔ شمالی ہندوستان میں بی جے پی کی شبیہ بہت خراب ہے۔”
جنوبی ہند کے عوام بی جے پی کو دھچکا دیں گے: ایم کے اسٹالن
سوال کا مزید جواب دیتے ہوئے، ایم کے اسٹالن نے کہا، “بی جے پی شمالی ہندوستان میں ممکنہ نقصان کی تلافی کے لیے جنوب پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ بی جے پی کی انتھک کوششوں اور پی ایم مودی کے کئی روڈ شوز کے باوجود، حال ہی میں کانگریس نے دونوں جنوبی ریاستوں میں حکومتیں بنائیں۔ کرناٹک اور تلنگانہ۔”
ڈی ایم کے سربراہ نے کہا، “تمل ناڈو میں نام نہاد زعفرانی عروج صرف ایک تصور ہے۔ تمل ناڈو ہمیشہ کی طرح ایک سیکولر گڑھ رہے گا۔ جنوبی ہند کے لوگ اس بار بھی بی جے پی کو بڑا جھٹکا دیں گے۔”
بھارت ایکسپریس۔