Bharat Express

CM MK Stalin

طوفان فینگل نے ریاست میں تباہی مچانے کے بعد تقریباً 1.5 کروڑ لوگوں کو اب تک متاثر کیاہے۔ذرائع کے مطابق جب پی ایم مودی سی ایم  اسٹالن  سے فون پر بات کررہے تھے ،اسی دوران سی ایم اسٹالن نے پی ایم مودی پر زور دیا کہ وہ راحت اور بحالی کے کاموں کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (این ڈی آر ایف) سے 2,000 کروڑ روپے جاری کریں۔

سی ایم ایم کے اسٹالن نے ایک پروگرام میں شرکت کی تھی جہاں 31 جوڑوں کی شادی ہوئی تھی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ شاید اب وقت آگیا ہے کہ جوڑوں کے پاس 16 قسم کی جائیداد کی بجائے 16 بچے ہوں۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادےندھی کو ہفتہ کو کابینہ میں ردوبدل کے بعد نائب وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔ حال ہی میں ضمانت پر رہا ہونے والے ڈی ایم کے لیڈر سینتھل بالاجی کو بھی اتوار کو دوبارہ وزیر بنایا جائے گا۔

سی ایم اسٹالن نے کہا کہ "خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم سے نمٹنے اور سائبر کرائمز کو مؤثر طریقے سے نمٹانے کے لیے خواتین پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔" انہوں نے کہا کہ "آپ کا فرض اور ذمہ داری بہت بڑی ہے، لوگوں کی حفاظت کرنا آپ کا فرض ہے۔

ووٹنگ کے آخری مرحلے کے دن دہلی میں اپوزیشن I.N.D.I.A اتحاد کے سرکردہ رہنما انتخابات کا جائزہ لیں گے اور مزید حکمت عملی بنائیں گے۔ ذرائع کے مطابق I.N.D.I.A اتحاد کو 300 سیٹیں جیتنے کا یقین ہے۔

اسٹالن نے ایک بیان میں کہا، ''بی جے پی کے تقسیم کے خواب کبھی پورے نہیں ہوں گے! جھوٹی کہانی اور نفرت ٹوٹے گی، 'انڈیا' جیتے گا۔

گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادے ندھی اسٹالن نے سناتن دھرم کا موازنہ ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریوں سے کیا تھا۔

وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ کانگریس سمجھتی ہے کہ مغرب کے لوگ عربوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ میں شیو سینا کے فرضی سربراہ سے پوچھنا چاہتا ہوں، بالا صاحب ٹھاکرے کے بارے میں یاد رکھیں۔ کیا مہاراشٹر کے لوگ اسے قبول کریں گے؟

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بعد اب تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اور دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے صدر ایم کے اسٹالن نے دوردرشن کے لوگو کولال سے زعفرانی کرنے  پر تنقید کی ہے۔

تمل ناڈو ان ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں بی جے پی لاکھ کوششوں کے باوجود کامیابی حاصل نہیں کر پائی ہے۔ جنوبی ہند کا قلعہ جیتنا بی جے پی کے لیے ہمیشہ مشکلات سے بھرا رہا ہے۔