Bharat Express-->
Bharat Express

CM MK Stalin

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے حالاں کہ نائب صدر جگدیپ دھنکھر کا نام نہیں لیا، لیکن ان کا یہ بیان سپریم کورٹ کے فیصلے پر دھنکھر کے بیان کے پس منظر میں ہی آیا ہے۔

اس اقدام پر سیاسی حلقوں میں مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں۔ ڈی ایم کے اتحادی جماعتوں نے اس کی حمایت کی ہے، جبکہ بی جے پی اور اے آئی اے ڈی ایم کے نے اسے وفاقی ڈھانچے کے لیے خطرہ قرار دیاہے۔

کیرالہ کے وزیر اعلی پینارائی وجین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ’جمہوریت کی فتح‘ اور ’گورنروں کے ذریعہ قانون سازی کے اختیارات کے غلط استعمال کے خلاف انتباہ‘ قرار دیا۔

اسٹالن کی پارٹی نے کہا کہ اے آئی اے ڈی ایم کے این ای ای ٹی امتحان، ہندی کے نفاذ، تین زبانوں کی پالیسی اوروقف ایکٹ کی مخالفت کرنے کا دعویٰ کرتی ہے۔

گورنر کے کردار کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، بنچ نے کہاکہ تنازع کے وقت، اسے اتفاق رائے سے مسائل کو حل کرنا چاہیے، ریاستی مشینری کو آسانی سے کام کرنے کے لیے اپنی دانشمندی اور صوابدید کا استعمال کرنا چاہیے اور اسے کسی رکاوٹ کا شکار نہیں ہونے دینا چاہیے۔

اسٹالن نے ایک سرکاری تقریب میں کہا کہ پی ایم مودی کو یہ بھی یقینی دلانا چاہیے کہ تمل ناڈو کے حقوق کو سلب نہ کرنے کو یقینی بنانے کے لیے پارلیمنٹ میں ایک قرارداد منظور کی جائے گی۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے جمعہ کو ریاستی اسمبلی کو مطلع کیا کہ صدر دروپدی مرمو نے NEET سے استثنیٰ کے لیے ریاست کے بل کو منظوری نہیں دی ہے۔

تمل ناڈو اسمبلی نے جمعرات کو متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مرکز پر زور دیا گیا ہے کہ وہ وقف ترمیمی بل 2024 کو واپس لے۔ منظور شدہ قرارداد میں اس ترمیمی بل کو ’’مسلمانوں کے مذہبی انتظام میں مداخلت کی ایک اور کوشش‘‘ قرار دیا گیا ہے۔

امت شاہ نے کہا کہ تمام ہندوستانی زبانیں ہندی سے مضبوط ہوتی ہیں اور ہندی تمام ہندوستانی زبانوں سے مضبوط ہوتی ہے، زبان کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے کی سیاست نہیں ہونی چاہیے،

پون کلیان اپنی پارٹی 'جنا سینا' کے 12 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اپنے حلقہ پیتھا پورم میں ایک میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ مسلمان عربی یا اردو میں نماز پڑھتے ہیں