چھتیس گڑھ میں ووٹنگ کے دوران سی آرپی ایف ٹیم پر نکسلیوں نے حملہ کیا۔
Chhattisgarh Assembly Election 2023: چھتیس گڑھ اسمبلی الیکشن کے دوسرے اورآخری مرحلے کی ووٹنگ آج (17 نومبر) کو سخت سیکورٹی کے درمیان ہورہی ہے۔ اسی درمیان دھمتری میں سی آرپی ایف کی ٹیم پر نکسلیوں نے حملہ کیا ہے۔ گشت پرنکلی سی آرپی ایف کی ٹیم پر نکسلیوں نے آئی ای ڈی دھماکے کئے ہیں۔ حالانکہ اس حملے میں سیکورٹی اہلکار بال بال بچ گئے۔
سی آرپی ایف کی ٹیم پرنکسلیوں نے کیا حملہ
بتایا جا رہا ہے کہ سی آرپی ایف کی ٹیم ووٹنگ ٹیم کی سیکورٹی کے لئے جارہی تھی۔ تبھی نکسلیوں نے انہیں نشانہ بنالیا۔ موقع پر 2 آئی ای ڈی ہونے کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔ ووٹنگ سے ایک دن پہلے نکسلیوں نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کے لئے بینرپوسٹرلگائے تھے، جس کے بعد نکسل متاثرہ علاقوں میں سیکورٹی نظام کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔
70 سیٹوں پرآج ہو رہی ہے ووٹنگ
واضح رہے کہ چھتیس گڑھ میں کل 90 اسمبلی کی سیٹیں ہیں، جس میں سے 20 سیٹوں پر 7 نومبر کو پہلے مرحلے میں ووٹنگ کرائی گئی تھی۔ وہیں باقی کی 70 سیٹوں پرآج ووٹنگ کرائی جا رہی ہے۔ اسمبلی الیکشن کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی نکسلیوں نے لوگوں کو دھمکانا شروع کردیا تھا۔ نکسلیوں کی طرف سے کئی علاقوں میں الیکشن کے بائیکاٹ کے پوسٹرلگائے گئے تھے، جنہیں انتظامیہ نے موقع پر جاکرہٹوا دیا تھا۔
109 ووٹنگ مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا
ریاست میں بنائے گئے ووٹنگ مراکز میں سے 109 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 1670 مراکز کو انتہائی حساس مانا گیا ہے۔ ریاست میں ہو رہے الیکشن کے لئے کل 90 ہزار سے زیادہ ووٹنگ اہلکاروں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ الیکشن کے نتائج 3 دسمبرکوآئیں گے۔
ٹی ایس سنگھ دیو نے بی جے پی پرکیا حملہ
وہیں چھتیس گڑھ کے نائب وزیراعلیٰ ٹی ایس سنگھ دیو نے ووٹنگ کرنے کے بعد بی جے پی پرحملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اس پارٹی کو ووٹ کریں گے، جس سے ان کو لگے گا کہ وہ ان کی بھلائی کے لئے کام کرے گی۔ لوگ آپریشن لوٹس کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی سیاست کے لئے غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ ای ڈی نے اپنی معتبریت کو کھو دیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس