ہنگامہ آرائی کے دوران لوک سبھا سے دہلی سروس بل کو منظوری مل گئی۔
مرکزی حکومت نے افسران کے تبادلوں اورپوسٹنگ سے متعلق دہلی سروس بل مرکزی حکومت نے آج منگل کے روزیعنی یکم اگست کو لوک سبھا میں پیش کیا۔ مرکزی وزیرنتیانند رائے نے وزیرداخلہ امت شاہ کی طرف سے ایوان میں بل پیش کیا۔ جیسے ہی بل پیش کیا گیا تو ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا، جس کے سبب ایوان کی کارروائی تین بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔ اپوزیشن نے بل کی جم کرمخالفت کی ہے۔ کانگریس، ٹی ایم سی اورآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اس بل کی مخالفت کی ہے۔
#WATCH | Union Home Minister Amit Shah speaks on GNCT (Amendment) bill 2023 in the Lok Sabha, says “Constitution has given the House, power to pass any law regarding the state of Delhi. Supreme Court judgement has clarified that Parliament can bring any law regarding the state of… pic.twitter.com/IoAlEP6prt
— ANI (@ANI) August 1, 2023
بل سے متعلق امت شاہ نے کہا کہ یہ مخالفت سیاسی ہے، آئینی بنیاد نہیں ہے۔ اس بنیاد پراس بل کو پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ امت شاہ نے مزید کہا کہ اس ایوان کو قانون بنانے کا اختیار ہے۔ دوسرا سپریم کورٹ کے حکم میں ہی کہا گیا ہے کہ اگرمرکزی حکومت کو لگتا ہے تو وہ قانون بناسکتی ہے۔
Government of National Capital Territory of Delhi (Amendment) Bill, 2023 introduced in Lok Sabha. pic.twitter.com/vSxVvkMGQS
— ANI (@ANI) August 1, 2023
اپوزیشن لیڈرادھیر رنجن چودھری نے اس کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت آئین کو کمزور کر رہی ہے۔ ادھیر رنجن چودھری نے یہ بھی کہا کہ یہ دہلی حکومت کے افسران کو کم کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔