جموں وکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک (تصویر: ٹوئٹر)
CBI Summons Satyapal Malik: جموں وکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک اپنے بیانوں کی وجہ سے سرخیوں میں بنے ہوئے ہیں۔ وہیں سی بی آئی نے بدعنوانی کے دو معاملوں میں انہیں زبانی سمن بھیجا ہے۔ سی بی آئی نے انہیں اس ماہ کی 27 اور 28 تاریخ کو طلب کیا ہے۔ حالانکہ اسے لے کر سی بی آئی نے کسی طرح کی تصدیق نہیں کی ہے۔
اس معاملے میں بھیجا سمن
ستیہ پال ملک کوسی بی آئی نے بیمہ گھوٹالے سے متعلق یہ سمن بھیجا ہے۔ اسے لے کر ستیہ پال ملک نے خود جانکاری دی ہے۔ جموں وکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کا کہنا تھا کہ سی بی آئی ان کے ذریعہ رپورٹ کئے گئے معاملے سے متعلق ان سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔
گزشتہ سال بھی کیا گیا تھا پوچھ گچھ
میڈیا رپورٹس کے مطابق، سی بی آئی نے جموں وکشمیر میں دو اسکیموں میں بے ضابطگی سے متعلق معاملہ درج کیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ سی بی آئی نے اسی معاملے میں پوچھ گچھ کے لئے انہیں پیش ہونے کو کہا ہے۔ جموں وکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے اسے لے کر ایک بڑا دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ دو فائلوں پر دستخط کرنے کے لئے انہیں 300 کروڑ روپئے کی تجویز دی گئی تھی۔ وہیں سی بی آئی نے گزشتہ سال اکتوبر میں بھی ستیہ پال ملک سے پوچھ گچھ کی تھی۔
سی بی آئی چاہتی ہے وضاحت
ستیہ پال ملک نے سی بی آئی کے ذریعہ بھیجے گئے سمن سے متعلق کہا کہ میرے ذریعہ دی گئی رپورٹ کے بارے میں سی بی آئی کچھ وضاحت چاہتی ہے۔ وہیں میڈیا رپورٹس کے مطابق، سی بی آئی نے انہیں بیمہ پالیسی سے متعلق سوالوں کی وجہ سے یہ نوٹس جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Satya Pal Malik Remarks On Pulwama: ’ستیہ پال ملک نے کہا- پلوامہ حملہ ہماری ناکامی سے ہوا، تو پی ایم نے کہا-تم چپ رہو‘
ستیہ پال ملک نے لیا تھا رام مادھو کا نام
کچھ دنوں پہلے ہی سابق گورنر ستیہ پال ملک نے آرایس ایس لیڈر رام مادھو پرالزام لگاتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ایک فائل کو پاس کرانے کے لئے وہ ان کے پاس آئے تھے۔ وہیں رام مادھو نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ساری باتیں بے بنیاد ہیں۔ اسے لے کر انہوں نے ستیہ پال ملک کے خلاف ہتک عزت کا نوٹس بھی بھیجا ہے۔ رام مادھو نے کہا کہ وہ خبروں میں بنے رہنے کے لئے ایسا کر رہے ہیں۔
پلوامہ حملہ سے متعلق کہی یہ بڑی بات
انٹرویو کے دوران ستیہ پال ملک نے کہا، ’’سی آرپی ایف نے ان کے لوگوں کو لانے لے جانے کے لئے ایئر کرافٹ مانگا تھا، کیونکہ اتنا بڑا قافلہ روڈ سے نہیں جاتا…۔‘‘ وزارت داخلہ (ہوم منسٹری) سے پوچھا، انہوں نے دینے سے منع کردیا۔ اگرمجھ سے پوچھتے تو میں ایئرکرافٹ دیتا ان کو، کیسے بھی دیتا۔ پانچ ایئر کرافٹ کی ضرورت تھی صرف۔ ان کو ایئر کرافٹ نہیں دیا گیا۔ میں نے بات وزیراعظم کو بتائی کہ یہ ہماری غلطی سے ہوا ہے۔ اگر ہم ایئرکرافٹ دے دیتے تو یہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے مجھے کہا کہ تم ابھی خاموش رہو۔ اپنے انٹرویوکے دوران ستیہ پال ملک نے کہا، ”میں سیفلی کہہ سکتا ہوں کہ وزیراعظ کو بدعنوانی سے کوئی بہت نفرت نہیں ہے۔” انہوں نے کہا، ”نریندر مودی جی کے بارے میں میری وہ اوپینین نہیں ہے، جو ساری دنیا کی ہے۔ میں جب بھی ان سے ملا، ہی از ویری الانفارمرڈ پرسن، ان کو کوئی جانکاری نہیں ہے۔ مست ہیں اپنے میں… ٹو ہیل ودھ اٹ… جو ہو رہا ہے۔”