Bharat Express

CBI busts bribery racket at RML: رام منوہر لوہیا اسپتال میں چل رہا تھا رشوت کا کھیل،مریضوں سے خوب رشوت لے رہے تھے ڈاکٹرز،سی بی آئی نے کردیا پردہ فاش

سی بی آئی نے طبی آلات فراہم کرنے والے ناگپال ٹیکنالوجیز کے نریش ناگپال کو گرفتار کیا، جس نے طبی آلات کی فروخت کو فروغ دینے کے لیے ڈاکٹر پاروتاگوڑا کو 2.48 لاکھ روپے کی رشوت دی تھی۔

سی بی آئی نے بدھ کو دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں رشوت ستانی کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا۔ اس دوران دو سینئر کارڈیالوجسٹ سمیت نو افراد کو گرفتار کیا گیاہے۔ سی بی آئی نے شعبہ کارڈیالوجی کے پروفیسر اجے راج اور اسسٹنٹ پروفیسر پاروتاگوڑا چنناپاگوڑا کو طبی آلات فراہم کرنے والوں سے ان کی مصنوعات اور اسٹینٹ کے استعمال کے لیے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ سی بی آئی نے طبی آلات سے متعلق ڈاکٹروں اور ڈیلروں کے 15 مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ دراصل سی بی آئی کو ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ رام منوہر لوہیا اسپتال میں علاج کے نام پر بڑا کھیل چل رہا ہے۔ یہاں ایک ریکٹ علاج کے نام پر مریضوں سے رشوت لے رہا ہے اور کچھ کمپنیوں کے میڈیکل پراڈکٹس کے مریضوں کو استعمال کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ اس میں ہسپتال کے ڈاکٹر اور عملہ بھی شامل ہے۔ جب سی بی آئی نے ابتدائی جانچ کی تو پتہ چلا کہ RML ہسپتال میں 5 ماڈیولز کے ذریعے رشوت لی جا رہی تھی۔ اس کا پردہ فاش سی بی آئی نے کیا ہے۔

کرپشن ان پانچ ماڈیولز کے ذریعے ہو رہے تھے

  1. سٹینٹس اور دیگر طبی ضروریات کی فراہمی کے نام پر رشوت
  2. مخصوص برانڈ کے سٹینٹ کی فراہمی کے لیے رشوت
  3. لیب کو طبی آلات کی فراہمی کے لیے رشوت
  4. رشوت کے عوض مریضوں کو ہسپتال میں داخل کرنا
  5. جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے نام پر رشوت

طبی سامان فراہم کرنے والا بھی گرفتار

سی بی آئی نے طبی آلات فراہم کرنے والے ناگپال ٹیکنالوجیز کے نریش ناگپال کو گرفتار کیا، جس نے طبی آلات کی فروخت کو فروغ دینے کے لیے ڈاکٹر پاروتاگوڑا کو 2.48 لاکھ روپے کی رشوت دی تھی۔ اس کے علاوہ بھارتی میڈیکل ٹیکنالوجیز کے بھرت سنگھ دلال نے بھی یو پی آئی کے ذریعے ڈاکٹر اجے راج کو دو بار رشوت دی تھی۔ ایک اور سپلائی کمپنی کے ابرار احمد نے RML ہسپتال کی کیتھ لیب کو رشوت دی تھی۔ رجنیش کمار اس لیب کے انچارج ہیں۔

ان لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا

رجنیش کمار کے ساتھ سی بی آئی نے کلرک بھووال جیسوال اور سنجے کمار اور وکاس کمار کو بھی گرفتار کیا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی نے الزام لگایا کہ بھوول جیسوال نے ڈاکٹروں کے ساتھ مل کر مریضوں کے لواحقین سے رشوت لی، جبکہ سنجے کمار نے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے رشوت لی۔ سی بی آئی نے 9 گرفتاریاں کی ہیں اور اس معاملے میں کل 16 لوگوں کو ملزم بنا کر تفتیش شروع کر دی ہے۔ ان تمام کو بدعنوانی کی روک تھام اور مجرمانہ سازش 120B کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

سی بی آئی کو اس طرح کا ان پٹ ملا

ذرائع نے بتایا کہ ناگپال ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے مالک نریش ناگپال مریضوں پر کئے جانے والے طبی طریقہ کار میں استعمال ہونے والے آلات بھی فراہم کرتے ہیں۔ ڈاکٹر پاروتاگودوس اس طرح کے آلات کے استعمال کے لیے نریش ناگپال سے باقاعدگی سے رشوت لیتے رہے ہیں۔ 2 مئی 2024 کو ڈاکٹر پروت گوڑا نے ناگپال سے طبی آلات کے استعمال کے لیے رشوت طلب کی۔ اس پر ڈاکٹر کو یقین دلایا گیا کہ رقم 7 مئی کو آر ایم ایل اسپتال میں پہنچا دی جائے گی۔ اس لیے اس بات کا امکان ہے کہ 7 مئی 2024 کو کسی بھی وقت ناگپال کی طرف سے RML میں ڈاکٹر پاروتاگوڑا کو 2.48 لاکھ روپے (تقریباً) کی رشوت دی جائے گی۔ اس بنیاد پر سی بی آئی نے آر ایم ایل اسپتال کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر پروت گوڑا کو تقریباً 2.5 لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے، جنھوں نے یو پی آئی سے ادائیگی حاصل کی تھی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ 26 مارچ 2024 کو ڈاکٹر پاروتاگوڑا نے بھی ابرار احمد سے ان کے ذریعہ فراہم کردہ آلات استعمال کرنے کے لئے رشوت کی رقم کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد ابرار احمد نے رشوت کی رقم ڈاکٹر پروت گوڑا کی طرف سے دیے گئے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read