حادثہ یا قتل… اڈیشہ میں کار اور ٹرک میں تصادم، دو بی جے پی لیڈر ہلاک، زندہ بچنے والے شخص نے کیا یہ دعویٰ
Odisha News: اڈیشہ کے سنبل پور ضلع میں ایک خوفناک سڑک حادثے میں بی جے پی کے دو لیڈروں کی موت ہو گئی۔ پی ٹی آئی کے مطابق، حادثہ برلا تھانہ علاقے میں نیشنل ہائی وے-53 پر ہفتہ کی رات 1.30 بجے پیش آیا۔ کار اور ڈمپر کے درمیان تصادم میں بی جے پی کے گوشالہ منڈل کے صدر دیبیندر نائک اور سابق سرپنچ مرلیدھر چھوریا کی موت ہوگئی۔ دونوں سینئر بی جے پی لیڈر نوری نائک کے قریبی تھے۔ کار میں ڈرائیور سمیت 6 افراد سوار تھے۔ یہ حادثہ بھونیشور سے کرڈولہ جاتے ہوئے پیش آیا۔ حادثے کے بعد زخمیوں کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے دو افراد کو مردہ قرار دے دیا۔ ایک زندہ بچ جانے والے نے چونکا دینے والا دعویٰ کر دیا ہے۔
الزام ہے کہ ڈمپر ڈرائیور نے جان بوجھ کر کار کو ٹکر ماری۔ سریش چندا کے مطابق ڈمپر نے کار کو پیچھے سے دو بار ٹکر ماری۔ جس کے بعد ڈرائیور نے فرار ہونے کے لیے گاڑی کو ہائی وے سے کنٹاپلی دیہی سڑک کی طرف موڑ دیا۔ اس کے بعد بھی ڈمپر ڈرائیور نے پیچھا جاری رکھا۔ آگے جا کر ڈمپر نے اسے زور سے ٹکر ماری جس کے بعد کار الٹ گئی۔ چندا کے مطابق ڈمپر ڈرائیور نے کار کو 3 بار کیوں ٹکر ماری؟ یہ شک کی زد میں ہے۔ وہ ہوش میں تھے جب تک کہ گاڑی نے اسے دو بار ٹکر مار دی۔تاہم تیسری ٹکر کے بعد وہ بے ہوش ہو گئے۔ غلطی سے گاڑی صرف ایک بار ٹکرائی جا سکتی ہے۔ یہ کوئی حادثہ نہیں بڑی سازش ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Sambhal Shahi Jama Masjid controversy: سنبھل شاہی جامع مسجد کمیٹی نے الہ آباد ہائی کورٹ میں دائر کی درخواست، کیے یہ مطالبات
پولیس نے تفتیش شروع کر دی
حادثے کے بعد رینگالی کے سابق ایم ایل اے نائک بی جے پی کارکنوں سے ملنے اسپتال پہنچے۔ ان کا کہنا تھا کہ گاڑی کو جان بوجھ کر ٹکر ماری گئی۔ معاملے کے تناظر میں ایس پی مکیش کمار بھامو کا بیان سامنے آیا ہے۔ بھامو نے بتایا کہ پولیس نے ڈمپر کو ضبط کر لیا ہے اور ڈرائیور کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ متوفی کے لواحقین نے شکایت درج کرائی ہے۔
-بھارت ایکسپریس