کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے انتخابات میں دھاندلی کا دعویٰ کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں ہمارے ووٹ کم نہیں ہوئے ہیں، بلکہ بی جے پی کے ووٹ بڑھے ہیں۔ راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن پر الزام لگایا کہ مہاراشٹرا میں گزشتہ 5 سالوں میں 32 لاکھ ووٹروں کا اضافہ کیا گیا، لیکن 2024 کے لوک سبھا انتخابات اور اسمبلی انتخابات کے درمیان 39 لاکھ ووٹروں کا اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے اتنے ووٹر کہاں سے آئے؟
مہاراشٹر میں بالغ آبادی سے زیادہ ووٹر ہیں: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے این سی پی شرد پوار لیڈر سپریہ سولے اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے سنجے راوت کے ساتھ دہلی میں پریس کانفرنس کی۔ اس میں انہوں نے کہاکہ مہاراشٹر حکومت کے مطابق ریاست میں 9.54 کروڑ بالغ ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق مہاراشٹر میں 9.7 کروڑ ووٹر ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ کمیشن عوام کو بتا رہا ہے کہ مہاراشٹر میں آبادی سے زیادہ ووٹر ہیں۔ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے؟
What we’ve found regarding the Maharashtra elections raises several questions for the Election Commission.
Between the 2019 Vidhan Sabha elections and the 2024 Lok Sabha elections, 32 lakh voters were added to Maharashtra’s electoral rolls over five years. However, between the… pic.twitter.com/RoDvMoGnq0
— Congress (@INCIndia) February 7, 2025
کاماٹھی اسمبلی سیٹ کا ذکر
کاماٹھی اسمبلی سیٹ کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کو لوک سبھا میں 1.36 لاکھ اور اسمبلی میں 1.34 لاکھ ووٹ ملے لیکن بی جے پی کا ووٹ 1.19 لاکھ سے بڑھ کر 1.75 لاکھ ہو گیا۔ یعنی نئے ووٹروں نے بی جے پی کو ووٹ دیا۔ ہمیں دونوں انتخابات کے لیے ووٹر لسٹ کی تفصیلات درکار ہیں۔ ووٹروں کے نام بڑے پیمانے پر حذف کیے گئے ہیں، جن میں زیادہ تر دلت ہیں۔ الیکشن کمیشن سوالوں کا جواب نہیں دیتا۔ الیکشن کمیشن انتخابات میں شفافیت کا ذمہ دار ہے۔
راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹ مانگی
راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن سے مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ مانگی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ہمیں فہرست کیوں نہیں دے رہا۔ ہمیں ووٹر لسٹ کی مکمل معلومات درکار ہیں۔ اس کے بعد الیکشن کمشنر کی تقرری کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے راہل نے کہا کہ سی جے آئی کو الیکشن کمشنر کی تقرری کرنے والی کمیٹی سے ہٹا دیا گیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل دو نئے الیکشن کمشنر کی تقرری کی گئی تھی۔
پریس کانفرنس میں سنجے راوت نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کے پاس ضمیر ہے تو اسے راہل گاندھی کے سوالوں کا جواب دینا چاہیے، لیکن الیکشن کمیشن غلام کی طرح کام کر رہا ہے۔ اب یہ 39 لاکھ ووٹر بہار جائیں گے۔ یہ تیرتے ووٹر ہیں۔ پہلے یہ بہار جائیں گے اور پھر یوپی جائیں گے۔ ہمیں مہاراشٹر میں شکست ہوئی، میں الیکشن کمیشن سے اپیل کروں گا کہ آپ کھڑے ہوں، اپنے اردگرد سے کفن ہٹائیں اور جواب دیں۔
سپریا سولے نے 11 سیٹوں پر دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔
این سی پی شرد پوار لیڈر سپریہ سولے نے کچھ سیٹوں پر دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہم چاہتے ہیں کہ ان حلقوں میں بھی بیلٹ پیپر پر دوبارہ انتخابات کرائے جائیں جہاں ہمارے امیدوار جیتے ہیں۔ 11 سیٹیں ایسی ہیں جہاں انتخابی نشانات کے درمیان کنفیوژن کی وجہ سے ہم الیکشن ہار گئے ہیں۔ یہاں تک کہ اقتدار میں موجود پارٹی نے بھی اسے تسلیم کر لیا ہے۔ ہم نے ‘توتاری’ کے نشان کو تبدیل کرنے کی کئی درخواستیں کیں، لیکن درخواست پر غور نہیں کیا گیا۔ ہم صرف الیکشن کمیشن سے منصفانہ ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔