Bharat Express

BRICS nations should approach key contemporary issues: عالمی ماحول کا تقاضا ہے کہ ہم برکس ممالک اہم عصری مسائل کو سنجیدگی سے، تعمیری اور اجتماعی طور پر دیکھیں:جئے شنکر

مرکزی وزیر خارجہ نےکہا ،ہمارے اجتماع کو ایک مضبوط پیغام دینا چاہیے کہ دنیا کثیر قطبی ہے، یہ دوبارہ متوازن ہو رہی ہے، اور یہ پرانے طریقے ہیں۔ نئے حالات کو حل نہیں کر سکتے۔ ہم تبدیلی کی علامت ہیں اور اس کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔

کیپ ٹاون میں منعقدہ برکس وزرائے خارجہ کےاجلاس کی تصویر

 BRICS nations should approach key contemporary issues: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو کہا کہ برکس ممالک کو اہم عصری مسائل پر سنجیدگی سے، تعمیری اور اجتماعی طور پر رجوع کرنا چاہیے۔برکس کا اجلاس ہمارے سفارتی کیلنڈر میں ایک اہم واقعہ ہے اور اس سے بھی زیادہ  اہم اس لئے بھی کیوں کہ یہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بین الاقوامی صورتحال مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ  عالمی ماحول آج یہ تقاضا کرتا ہے کہ ہم، برکس ممالک، اہم عصری مسائل کو سنجیدگی سے، تعمیری اور اجتماعی طور پر دیکھیں۔ مرکزی وزیر خارجہ نے جنوبی افریقہ کے کیپ ٹاؤن میں برکس وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں اپنے ابتدائی خطاب میں اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے اجتماع کو ایک مضبوط پیغام دینا چاہیے کہ دنیا کثیر قطبی ہے، یہ دوبارہ متوازن ہو رہی ہے، اور یہ پرانے طریقے ہیں۔ نئے حالات کو حل نہیں کر سکتے۔ ہم تبدیلی کی علامت ہیں اور اس کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔

اقوام متحدہ سمیت عالمی فیصلہ سازی میں اصلاحات کیلئے اخلاص کا مظاہرہ کریں

انہوں نے کہا کہ “یہ ذمہ داری اس وقت بھی زیادہ ہے جب ہم کورونا جیسی وبائی امراض کے تباہ کن اثرات، تنازعات سے پیدا ہونے والے تناؤ اور گلوبل ساؤتھ کی معاشی بدحالی پر غور کرتے ہیں۔وہ موجودہ بین الاقوامی فن تعمیر کی گہری کوتاہیوں پر روشنی ڈالتے ہیں، جو آج کی سیاست، معاشیات، آبادیات یا درحقیقت خواہشات کی عکاسی نہیں کرتی۔ دو دہائیوں سے، ہم نے کثیرالجہتی اداروں کی اصلاح کے مطالبات کو صرف مسلسل مایوس ہونے کے لیے سنا ہے۔ جے شنکر کے مطابق یہ ضروری ہے کہ برکس ممبران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی فیصلہ سازی میں اصلاحات کے سلسلے میں اخلاص کا مظاہرہ کریں۔

دہشت گردی کی لعنت  کو کسی بھی صورت میں معاف نہیں کرنا چاہیے

انہوں نے کہا کہ ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے ان کا دل معاشی ارتکاز ہے۔  یہ بہت سی قوموں کو بہت کم لوگوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتا ہے۔ یہ پیداوار، وسائل، خدمات یا رابطے کے حوالے سے ہو سکتا ہے۔صحت، توانائی اور خوراک کی حفاظت پر اثر انداز ہونے والے حالیہ تجربات صرف اس نزاکت کو اجاگر کرتے ہیں۔ ہندوستان نے جی 20کے سامنے ان مسائل کو رکھنے کے لیے وائس آف گلوبل ساؤتھ مشق کا آغاز کیا۔مرکزی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے اہم خطرات میں سے ایک دہشت گردی ہے۔ تمام اقوام کو اس لعنت کے خلاف پرعزم اقدامات کرنے چاہئیں، بجائے اس کی مالی امداد اور پروپیگنڈے۔ اس کا مقابلہ اس کی تمام شکلوں میں ہونا چاہیے اور اسے کسی بھی صورت میں معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔واضح رہے کہ جے شنکر 1 سے 6 جون 2023 تک افریقی ممالک، جنوبی افریقہ اور نمیبیا کے سرکاری دورے پر ہیں اورجنوبی افریقہ  اپنے دارالحکومت میں برکس وزرائے خارجہ کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے۔

Also Read