Bharat Express

External Affairs Minister

وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ایک روزہ دورے کے دوران، دونوں فریقوں نے ہند-کویت دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جس میں سیاسی، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، سلامتی، ثقافتی، سفارتی اور عوام کے درمیان رابطے شامل ہیں۔

ہندوستان نے ایک تکنیکی ٹیم افغانستان میں اپنے سفارت خانے کو واپس بھیج دی ہے اور ان کا کام بنیادی طور پر صورتحال پر نظر رکھنا ہے اور یہ دیکھنا ہے کہ نئی دہلی افغان عوام کی کس طرح مدد کر سکتا ہے۔

پروجیکٹ چیتا "ہندوستان اور نمیبیا کے درمیان دوستی کی ایک نئی علامت" کے طور پر ابھرا ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ کہ کئی دہائیوں کی مشترکہ سیاسی جدوجہد،  عصری دنیا کی تیاری کا چیلنج، ٹیکنالوجی کا وعدہ، مشترکہ ٹریننگ کا جوش اور مشترکہ تجربات ان چیزوں میں سے ہیں جو ہندوستان اور نمیبیا کو کئی طریقوں سے ایک دوسرے کے ساتھ باندھتے ہیں۔

مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کو ہندوستان اور نمیبیا کے درمیان تعاون کے پہلے مشترکہ کمیشن کی مشترکہ صدارت کی جس میں نمیبیا کے نائب وزیر اعظم نیتمبو نندی-ندیتواہ نے توانائی، گرین ہائیڈروجن، نقل و حمل، کنیکٹیویٹی، ڈیجیٹل، فارماسیوٹیکل، خوراک کی حفاظت، سائنس، ٹیکنالوجی ، ثقافت اوردونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔

مرکزی وزیر خارجہ نےکہا ،ہمارے اجتماع کو ایک مضبوط پیغام دینا چاہیے کہ دنیا کثیر قطبی ہے، یہ دوبارہ متوازن ہو رہی ہے، اور یہ پرانے طریقے ہیں۔ نئے حالات کو حل نہیں کر سکتے۔ ہم تبدیلی کی علامت ہیں اور اس کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔

مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کو برطانیہ کے خارجہ، دولت مشترکہ اور ترقیاتی امور کے وزیر مملکت لارڈ طارق احمد کے ساتھ میٹنگ کی اور آزاد تجارتی معاہدے، ہند-بحرالکاہل اور جی 20 سمیت متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا