Bharat Express

BJP vs Congress: بی جے پی کے ‘وائٹ پیپر’ کے خلاف کانگریس لائے گی ‘وائٹ پیپر’،ایوان میں ہنگامے کے آثار

بی جے پی کی جانب سے یہ وائٹ پیپر ایسے وقت میں لایا جا رہا ہے جب چند ماہ کے اندر ملک میں لوک سبھا انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایک طرح سے وائٹ پیپر کانگریس کو انتخابی میدان میں گھیرنے کا ہتھیار ثابت ہونے والا ہے۔

بی جے پی کے 'وائٹ پیپر' کے خلاف کانگریس لائے گی 'کالا کاغذ'، کام کا دیا جائے گا حساب

BJP vs Congress: کانگریس وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کے 10 سالہ دور حکومت کے بارے میں پارلیمنٹ میں ‘بلیک پیپر’ لا سکتی ہے۔ کانگریس کی طرف سے ایسا اس وقت کیا جا رہا ہے جب بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت گزشتہ 10 سالوں میں یو پی اے حکومت کے کاموں کے بارے میں ‘وائٹ پیپر’ لانے جا رہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے پارلیمنٹ میں ‘بلیک پیپر’ پیش کرنے والے ہیں۔

اگر میڈیا رپورٹس پر یقین کیا جائے تو مرکزی حکومت 2014 سے پہلے اور اس کے بعد کی ہندوستان کی معاشی صورتحال میں فرق کو ظاہر کرنے کے لیے جاری بجٹ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں ایک ‘وائٹ پیپر’ پیش کر سکتی ہے۔ بی جے پی نے 2014 میں پی ایم مودی کی قیادت میں حکومت بنائی تھی۔ درحقیقت کانگریس اور بی جے پی کے درمیان معیشت کے مسئلہ پر کافی کشمکش رہی ہے۔ کانگریس الزام لگاتی رہی ہے کہ بی جے پی حکومت ملک کی معیشت کو ٹھیک سے سنبھال نہیں پا رہی ہے۔

ملک کو دیکھنا ہوگا کہ ہم 2014 کے بعد کہاں ہیں: وزیر خزانہ

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں (راجیہ سبھا اور لوک سبھا) میں وائٹ پیپر پیش کرنے جا رہی ہیں۔ عبوری بجٹ پیش کرتے ہوئے دی گئی تقریر میں سیتا رمن نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت ایک وائٹ پیپر پیش کرنے جا رہی ہے۔ یکم فروری کو اپنی تقریر میں سیتا رمن نے کہا تھا، ‘ان سالوں میں (یو پی اے حکومت کے دوران) پیدا ہونے والے بحران سے نمٹا گیا ہے۔ معیشت ہمہ جہت ترقی کے ساتھ اعلیٰ پائیدار ترقی کے راستے پر مضبوطی سے قائم ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا تھا، ‘اب ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم 2014 تک کہاں تھے اور اب کہاں ہیں۔ اس وقت کی بدانتظامی سے سبق سیکھنے کے لیے حکومت ایوان کے گرنے پر وائٹ پیپر پیش کرنے جا رہی ہے۔ بجٹ اجلاس 31 جنوری کو شروع ہوا تھا جو 9 فروری کو ختم ہونے والا ہے۔ پارلیمنٹ عام طور پر اختتام ہفتہ پر کام نہیں کرتی ہے۔ تاہم کئی مواقع پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہفتہ کو بھی کارروائی ہوئی ہے۔ ایسے میں توقع ہے کہ ہفتہ کو وائٹ پیپر پیش کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- PM Modi’s Historic Address: پی ایم مودی کا تاریخی خطاب-ہندوستان اور اس کی تہذیب کے لیے ایک نیا دور

انتخابی تیاریوں کے درمیان پیش کیا جائے گا وائٹ پیپر

بی جے پی کی جانب سے یہ وائٹ پیپر ایسے وقت میں لایا جا رہا ہے جب چند ماہ کے اندر ملک میں لوک سبھا انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایک طرح سے وائٹ پیپر کانگریس کو انتخابی میدان میں گھیرنے کا ہتھیار ثابت ہونے والا ہے۔ اپریل مئی میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں جس کی تیاریاں شروع ہو چکی ہیں۔ ایسے میں بی جے پی وائٹ پیپر کے ذریعے ووٹروں کو یہ پیغام دینا چاہے گی کہ اس کے دور میں ملک کی معیشت پر شاندار کام کیا گیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس