بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے رمیش بدھوڑی کا کیا دفاع
نئی دہلی: بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف پارلیمنٹ میں کئے گئے تبصروں کا معاملہ مسلسل گرم ہو رہا ہے۔ اب بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے اس معاملے کو لے کر لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھا ہے۔ اپنے خط میں دوبے نے بدھوڑی کا دفاع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بدھوڑی نے غلط الفاظ استعمال کیے تھے لیکن اس کے فوراً بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے معافی مانگ لی تھی۔ اس کے علاوہ اپنے خط میں انہوں نے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا ہے اور کہا ہے کہ دانش علی نے وزیر اعظم کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیا تھا جس کے بعد بدھوڑی برہم ہو گئے تھے۔ دوبے نے لوک سبھا اسپیکر سے دانش علی کے ناشائستہ تبصروں اور طرز عمل کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
نشی کانت دوبے نے اپنے خط میں الزام لگایا کہ دانش علی نے پہلے بھی اشتعال انگیز باتیں کہی تھیں جس کی وجہ سے بدھوڑی کو غصہ میں آنا جائز تھا۔ دوبے کے مطابق دانش علی بدھوڑی کی تقریر کے دوران مسلسل مداخلت کر رہے تھے اور نازیبا الفاظ استعمال کر رہے تھے۔ دوبے کے مطابق دانش علی نے بیٹھتے ہی وزیراعظم کے بارے میں نازیبا الفاظ کہے تھے۔
نشی کانت دوبے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر ایک پوسٹ میں کہا، “لوک سبھا کے اسپیکر کو دانش علی کے ناشائستہ تبصروں اور طرز عمل کی بھی تحقیقات کرنی چاہیے۔ لوک سبھا کے قوانین کے تحت، کسی رکن اسمبلی کو مقررہ وقت کے دوران بولنے،
بیٹھتے وقت بولنے اور مسلسل تبصرے کرنے کے دوران رکاوٹ ڈالنے پر سزا کا انتظام ہے۔
रमेश विधुडी जी के लोकसभा में दिए बयान को कोई भी सभ्य समाज ठीक नहीं कह सकता,इसकी जितनी निंदा की जाए कम है लेकिन @loksabhaspeaker जी को सांसद दानिश अली के भी अमर्यादित शब्दों व आचरण की जॉंच करनी चाहिए ।लोकसभा की नियम प्रक्रियाओं के तहत किसी सांसद के निर्धारित समय के बीच टोकना,बैठे…
— Dr Nishikant Dubey (@nishikant_dubey) September 23, 2023
وہیں نشی کانت دوبے کے لوک سبھا اسپیکر کو لکھے گئے خط کے بعد بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے ایک پوسٹ کیا ہے، جس میں انہوں نے لکھا ہے، ’’آج کچھ بی جے پی لیڈر یہ بیانیہ چلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ میں نے رمیش بدھوڑی کو پارلیمنٹ میں اکسایا، جب کہ سچائی یہ ہے کہ میں نے وزیر اعظم کے عہدے کے وقار کو بچانے کے لیے کام کیا اور اسپیکر سے مودی جی سے متعلق انتہائی قابل اعتراض الفاظ کو ایوان کی کارروائی سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
आज भाजपा के कुछ नेता एक नैरेटिव चलाने का प्रयास कर रहे हैं कि संसद में मैंने श्री रमेश बिदूरी को भड़कया, जबकि सच्चाई यह है कि मैंने प्रधानमंत्री पद की गरिमा को बचाने का काम किया और सभापति जी को मोदी जी से संबंधित घोर आपत्तिजनक शब्दों को सदन की कार्रवाई से हटाने की माँग की थी। pic.twitter.com/s5u0Ptb0Ou
— Kunwar Danish Ali (@KDanishAli) September 23, 2023
بتادیں کہ جمعہ کو اس وقت بڑا تنازعہ کھڑا ہوگیا جب بدھوڑی نے لوک سبھا میں دانش علی کے خلاف قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیا۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بدھوڑی کو خبردار کیا اور بی جے پی نے بدھوڑی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ بدھوڑی کے تبصروں کو پارلیمنٹ کے ریکارڈ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کےعلاوہ اپوزیشن جماعتوں نے بدھوڑی کے قابل اعتراض تبصروں کو لے کر مرکز میں حکمراں جماعت بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔